لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ نے جمعہ کو اس معاملے میں گلوکارہ اور یوٹیوبر نیہا سنگھ رٹھور کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، جو وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف مبینہ گستاخانہ تبصرے سے متعلق ہے۔
نیوز ایجنسی ANI کے مطابق، نیہا سنگھ رٹھور کے اپریل میں کیے گئے تبصرے کے سلسلے میں اس سال کے آغاز میں لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ گلوکارہ کے خلاف اسی نوعیت کے الزامات کے لیے پورے اتر پردیش میں متعدد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ یہ معاملہ اپریل میں پہلگام دہشت گرد حملے کے سلسلے میں رٹھور کی تبصروں سے متعلق ہے۔
‘بہار میں کا با’ گانے کی مشہور نیہا نے 23 اپریل کو اپنی ایک پوسٹ میں الزام لگایا تھا کہ "مودی حکومت ذات اور مذہب کی بنیاد پر سیاست کر رہی ہے"۔ مبینہ طور پر وزیراعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے نیہا سنگھ رٹھور پر متعدد ملک مخالف سوشل میڈیا پوسٹس کرنے کے بھی الزامات ہیں۔ ایک پرانے انٹرویو میں نیہا نے اپنے بیانات کا دفاع کیا اور زور دے کر کہا کہ ان کے الفاظ کا غلط مطلب نکالا گیا۔
رٹھور نے کہا کہ ان کا مقصد حملے کے بعد سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں وزیراعظم سے سوال کرنا تھا۔ گلوکارہ نے یہ بھی کہا کہ یہ بیان گانے کی صورت میں نہیں تھا، بلکہ سیاحوں کی حفاظت کے بارے میں ایک سیدھی اپیل تھی۔ نیہا نے کہا: یہ کوئی گانا نہیں تھا، یہ پہلگام کے واقعے کے بارے میں ایک بیان تھا، جس میں کئی لوگوں کی جان گئی۔
میں نے وزیراعظم سے وہاں سیاحوں کے لیے سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں سوال کیا تھا، اور اسی وجہ سے میرے خلاف متعدد شکایات اور ایف آئی آر درج کی گئیں۔ 22 اپریل کو ہوئے پہلگام دہشت گرد حملے میں ایک نیپالی شہری سمیت 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ شکایت میں دعویٰ کیا گیا کہ نیہا کی پوسٹ ذات کی بنیاد پر نفرت اور ملک مخالف جذبات پیدا کر سکتی ہے۔ یہ شکایت شاعر ابھئے پرتاپ سنگھ، جو ابھئے سنگھ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، نے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی۔