آؤ سب مل کر ترنگا لہرائیں: علمائے حیدرآباد

Story by  شیخ محمد یونس | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 12-08-2022
 آؤ سب مل کر ترنگا لہرائیں: علمائے حیدرآباد
آؤ سب مل کر ترنگا لہرائیں: علمائے حیدرآباد

 


شیخ محمد یونس، حیدرآباد

 جشن آزادی کو بڑے پیمانےپر اور تزک و احتشام کے ساتھ منانے کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ۔شہرحیدرآباد  کے گلی کوچوں اور مکانات پر قومی پرچم لہرا رہے ہیں۔ تاریخی چار مینار ترنگے کے رنگ میں نہایا ہوا ہے۔ شہر کو خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا ہے۔ اس موقع پر بچے، نوجوان اور بوڑھے سبھی میں زبردست جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ ہر سو حب الوطنی کے ترانوں سے فضاءمعطر ہے ۔

شہرحیدرآباد کےعلما نے کہا کہ آزادی کا یہ جشن بہت خاص ہے۔ ملک آزادی کے  75 برس مکمل کر چکا ہے۔آؤ سب مل کر قومی پرچم لہرائیں اور ترنگا مہم کو کامیاب بنائیں۔

ڈاکٹر سید آصف عمری جنرل سکریٹری جمعیت اہل حدیث حیدرآباد وسکندرآباد اورجامعتہ التوحید تلنگانہ نے کہا کہ 15 اگست 1947 کو ہمارا ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا ۔

انگریزوں نے ایک منظم منصوبے کے تحت ہمارے ملک پر قبضہ کر لیا تھا۔ ملک کی آزادی کے لئے  مشترکہ طور پر بلا لحاظ مذہب و ملت انگریزوں سے1857 میں جنگ کی گئی جس کو انگریزوں نے غدرکا نام دیا۔ ملک کی آزادی میں ہندو مسلمان سبھی نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ عام مسلمانوں کی قیادت علماء کر رہے تھے۔

 اس ملک میں تاریخی عمارتیں لال قلعہ، قطب مینار،تاج محل ،چارمینار  و دیگرمسلمانوں نے تعمیر کرائے۔ان تاریخی عمارتوں کے باعث بھی آج ہمارے ملک کا نام ساری دنیا میں روشن ہے۔ بیرونی ممالک کے سیاح یہاں آتے ہیں اور رشک کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے  ہمیں حب الوطنی سکھائی ہے جس ملک میں رہتے ہیں اس ملک سے محبت کرنا اور اس کی ترقی کے لئے جدوجہد کرنا ہمارا ایمان ہے۔ مکہ مکرمہ کی سرزمین جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی جب اسلام دشمنوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت تنگ کیا اور آپ پر ظلم ڈھائے تو آپ نے مدینہ منورہ ہجرت کی۔ اس وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  نے حب الوطنی کی اعلی مثال پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ اے ارض مکہ مجھے تجھ سے بہت محبت ہے اگر مکہ والے مجھے یہاں تنگ نہ کرتے اورظلم نہ کرتے تو میں تجھے چھوڑ کر نہ جاتا ۔

مغلیہ سلطنت کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر کو زنجیروں میں جکڑ کر رنگون جلاوطن کیا گیا  اور اسی قید و بند میں ان کی وفات ہوئی۔ان کے آخری جملے یہی تھے ۔

کتنا ہے بد نصیب ظفر دفن کے لئے

 دو گز زمین  بھی نہ ملی کوئے یار میں

ملک کی آزادی اور انگریزوں کو ملک سے بھگانے کے لئے تحریک شہیدین سے وابستہ ہزاروں علماء کو سولی پر چڑھایا گیا اور لاکھوں شہید ہوئے ۔یہ وطن سے محبت کی دلیل ہے۔ ملک کی آزادی کے لئے سب سے پہلے انگریزوں سے جنگ کا فتوی علماء نے دیا اور عوام کے ساتھ علمائے کرام نے اپنی جانیں ، مال جائیداد، گھر بار سب کچھ قربان کر دیا ۔علمائے صادق پور کے تذکرے کے بغیر آزادی کی تاریخ ادھوری ہے۔ ڈاکٹر تارا چند نے علمائے اہل حدیث کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ دیگر مذاہب کے لوگوں کی طرح مسلمانوں نے بھی اس ملک کو اپنے خون سے سینچا ہے اس کی تعمیر و ترقی میں بھرپور حصہ لیا ہے ملک کی مٹی سے محبت کی ہے۔ایک عظیم مجاہد آزادی نے پھانسی سے پہلے جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہوکر آخری کلمات کہے تھے ۔

کچھ اور نہیں بس آرزو ہے یہی

 رکھ دو ذرا سی خاک وطن کفن میں

سید آصف عمری نے کہا کہ سبھی مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ترنگا مہم کو کامیاب بنائیں اور ہر حال میں مسلمان صبروتحمل سے کام لیں۔

مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیتہ علماءتلنگانہ و  آندھراپردیش نے جمعیتہ علماء کے صدور، نظمائے اعلی اور دینی مدارس کے ذمہ داران سے اپیل کی ہے کہ وہ جشن آزادی کو بڑے پیمانے پر منائیں۔

مختلف پروگرامس منعقد کئے جائیں ۔ سرکاری عہدیداران اور برادران وطن کو پروگرامس میں مدعو کیا جائےاور انھیں جنگ آزادی میں شہیداکابر ،علماء اور مسلمانان ہند کی قربانیوں سےواقف کروائیں ۔

حافظ شبیر احمد نے کہا کہ اردو ،انگریزی اور تلگو زبان میں اسلاف کی قربانیوں پر مشتمل لٹریچر تقسیم کیا جاۓ۔ انہوں نے کہا کہ جنگ آزادی میں 50 ہزار سے زائد علماء نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔جیل  کی صعوبتیں برداشت کیں اور وطن عزیز کو انگریزوں سے آزاد کرایا ہماری نوجوان نسل اور برادران وطن کو ہمارے اسلاف کی تاریخ اور کارناموں کا علم نہیں ہے ۔ اکابر ین کی قربانیوں کو نوجوان نسل اور برادران وطن کے سامنے پیش کرنا وقت کا تقاضہ ہے۔ 

مولانا نے کہا کہ ملک آزاد ہوکر 75 برس ہو چکے ہیں ۔حکومت نے بھی جشن آزادی بڑے پیمانے پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم 15اگست کو بڑے پیمانے پر دینی مدارس، مساجد کے روبرو چوراہوں پر قومی پرچم لہرائیں  اور ان پروگراموں سے عوام کو زیادہ سے زیادہ جوڑنے کی کوشش کریں۔

حافظ وقاری شیخ محمد علی  نائب امام تاریخی مکہ مسجد نے کہا کہ مذہب اسلام میں وطن سے محبت کا درس دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانان ہند  محب وطن تھے ، محب وطن ہیں اور ہمیشہ محب وطن رہیں گے۔ مسلمانوں کی حب الوطنی کسی بھی قسم کے  شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ مسلمانوں نے جنگ آزادی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ مسلمانوں کی مادر وطن سے اٹوٹ وابستگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب ہندوستان  تقسیم ہوا تب  مسلمانوں کو پاکستان جانے کا موقع میسر تھا تاہم مسلمانوں نے اپنے وطن عزیز میں ہی رہنے کو ترجیح دی۔

حافظ شیخ محمد علی نے کہا کہ مسلمان جشن آزادی  تزک و  احتشام کے ساتھ منائیں ۔ گھروں پر ترنگا لہرایا جائے ۔ 15 اگست کو علی الصبح گلی گلی  میں جشن آزادی تقاریب منائی جائیں۔ شیخ محمد علی نے کہا  کہ جنگ آزادی میں  مسلمانوں کے کردار سے نوجوان نسل کے ساتھ ساتھ برادران وطن کو واقف کروایا جائے۔