لکھیم پورکیس:سپریم کورٹ نے طلب کی اسٹیٹس رپورٹ ۔ سماعت کل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-10-2021
عدالت کا فیصلہ
عدالت کا فیصلہ

 

 

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے اتر پردیش حکومت سے کہا ہے کہ وہ کل تک اس معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے۔ چیف جسٹس این وی رمنا ، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہما کوہلی کا بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہا ہے۔

جمعرات کو سماعت کے دوران عدالت نے یوپی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اسٹیٹس رپورٹ میں بتائے کہ کس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور کیا ان لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے یا نہیں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے یوپی حکومت کو حکم دیا کہ وہ اس بیمار ماں کے فوری علاج کا فوری بندوبست کرے جس نے تشدد میں اپنے بیٹے کو کھو دیا تھا۔

اس دوران چیف جسٹس نے کہا کہ دو وکیلوں نے منگل کو عدالت کو ایک خط لکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے اپنی رجسٹری کو خط کو پی آئی ایل کے طور پر رجسٹر کرنے کی ہدایت کی تھی ، لیکن غلطی سے اسے ازخود نوٹس کیس کے طور پر رجسٹر کر دیا گیا۔

اس دوران اتر پردیش حکومت نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی ٹیم اور ایک رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔ تاکہ اسٹیٹس رپورٹ بھی دائر کی جا سکے۔

سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو حکم دیا کہ وہ بیمار ماں کے فوری علاج کا فوری بندوبست کرے جس نے اپنے بیٹے کو لکھیم پور کھیری تشدد میں کھو دیا۔ سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت سے اس معاملے میں کل تک اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اسٹیٹس رپورٹ میں بتائے کہ کس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور کیا انہیں گرفتار کیا گیا ہے یا نہیں۔ اس معاملے پر کل دوبارہ سماعت ہوگی۔

 قابل ذکر ہے کہ اس واقعہ میں چار کسانوں اور ایک صحافی سمیت آٹھ افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس واقعے نے پورے ملک میں ایک سیاسی طوفان کھڑا کردیا ہے۔ اپوزیشن نے اترپردیش حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مجرموں کو تحفظ دے رہی ہے۔ مختلف پارٹیوں کے کئی بڑے لیڈروں نے لکھیم پور کھیری کا دورہ کیا ہے۔

 سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردہ ایجنڈے کے مطابق ، چیف جسٹس این وی رمنا ، جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی پر مشتمل تین ججوں پر مشتمل بنچ جمعرات کو لکھیم پور کھیری تشدد میں موت کی وجہ کے معاملے کی سماعت کرے گا۔

 قابل ذکر ہے کہ 3 اکتوبر کو کچھ کسان یوپی کے ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد موریہ کے دورے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لکھیم پور کھیری میں جلوس نکال رہے تھے۔ پھر چار کسانوں کو تیز رفتار گاڑی نے کچل دیا۔ اس واقعہ کے بعد مشتعل لوگوں نے دو بی جے پی کارکنوں اور گاڑی کے ڈرائیور کو مارا پیٹا۔ تشدد کے اس واقعے میں ایک صحافی بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

 مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا اور دیگر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت لکھیم پور کھیری کے ٹکونیا کوتوالی علاقے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے ، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ کسان رہنماؤں نے کہا ہے کہ آشیش ان کاروں میں سے ایک تھی جس نے کسانوں کو ٹکر مار کر ہلاک کر دیا۔ تاہم وزیر نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔