بائیس نومبر کو لکھنؤ میں ہوگی کسان مہاپنچایت

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 09-11-2021
راکیش ٹکیٹ
راکیش ٹکیٹ

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جاری تحریک کو اب ایک سال ہونے والا ہے۔ ایسے میں  بھارتیہ کسان مورچہ 22 نومبر2021 کو اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کسان مہاپنچایت منعقد کرنے جا رہا ہے۔

تحریک کی قیادت کر رہے بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے اس مہاپنچایت کو تاریخی بنانے کی ستائش کی اور کہا کہ یہ مہاپنچایت کسان مخالف حکومت اور تین کالے قوانین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔

ٹکیت نے منگل کو کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کو پوروانچل میں بھی تیز کیا جائے گا، جس میں مشرقی اتر پردیش اور مغربی بہار کے کچھ حصے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہلی کی سرحدوں پر کسان مخالف قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے ایک سال مکمل ہونے سے چار دن پہلے 22 نومبر کو لکھنؤ میں ایک 'کسان مہاپنچایت' کا انعقاد کیا جائے گا۔ بی کے یو سمیوکت کسان مورچہ (SKM) کا حصہ ہے اور نومبر 2022 سے خاص طور پر دہلی کی تین سرحدوں – سنگھو، ٹکری اور غازی پور پر تحریک کی قیادت کر رہی ہے۔

بی کے یو کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے منگل کو ٹویٹ کیا کہ 22 نومبر کو لکھنؤ میں ہونے والی کسان مہاپنچایت تاریخی ہوگی۔

ایس کے ایم کی یہ مہاپنچایت کسان مخالف حکومت اور تین کالے قوانین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔ اب پوروانچل میں بھی 'انا دتا' کی تحریک تیز کی جائے گی۔