راجستھان کے وزیراعلی بھجن لال شرما نے اس مقام کا دورہ کیا جہاں بس میں آگ لگنے سے 20 افراد جان کی بازی ہار گئے، بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ نے واقعے پر گہری افسوس کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا پیغام دیا۔ انہوں نے اہلکاروں کو زخمیوں کا مناسب طبی علاج یقینی بنانے اور متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت بھی دی۔
وزیراعلیٰ نے ایک پوسٹ میں کہا، "جیسلمیر میں بس میں آگ لگنے کا واقعہ انتہائی دل دہلا دینے والا ہے۔ میں اس المناک حادثے میں متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ متعلقہ حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ زخمیوں کا مناسب علاج یقینی بنایا جائے اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ مکمل طور پر کھڑی ہے۔ "خداوند شری رام مرحومین کی روح کو اپنے مقدس قدموں میں جگہ دے۔ ریاستی حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔"
جو دھپور کے پولیس کمشنر اوم پرکاش پاسوان نے بتایا کہ "جیسلمیر سے 16 زخمی یہاں پہنچائے گئے ہیں۔ 15 زخمی مہاتما گاندھی اسپتال میں علاج کروا رہے ہیں اور ایک زخمی شری رام اسپتال میں زیر علاج ہے۔"
جیسلمیر کے ایڈیشنل ایس پی کیلاش دھن نے بتایا کہ بس، جو تقریباً 3 بجے جیسلمیر سے جو دھپور کے لیے روانہ ہوئی تھی، تھایت گاؤں کے قریب اچانک آگ پکڑ گئی جب بس کے پچھلے حصے سے دھواں نکلنا شروع ہوا۔
"چلتی بس اچانک شعلوں میں گھیر گئی۔ اموات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔"
مقامی لوگ اور گزرنے والے افراد حادثے کے مقام پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن میں مدد کرنے لگے جب تک کہ فائر بریگیڈ اور پولیس کی ٹیمیں وہاں پہنچیں۔