آواز دی وائس، اڈپی
اڈپی کالج میں گزشتہ ایک مہینے سے زائد عرصہ سے چل رہے حجاب تنازع نے اب ایک دوسرا رخ اختیار کیا ہے کیونکہ حجاب کے ساتھ کالج میں حاضر رہنے کی اجازت مانگنے والی 6 مسلم طالبات کے خلاف دیگر طالبات کے ایک گروپ نے اڈپی ضلع ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو ایک میمورنڈم دیا ۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ہمارے کالج کاماحول خراب ہوگیا ہے۔ فائنل امتحان بالکل قریب ہے۔ تعلیم کواہمیت دینے کے بجائے بدنظمی پھیلائی جارہی ہے۔ صرف 6 طالبات کی وجہ سے 900 طلبہ کا مستقبل دھندلا گیا ہے۔ کالج کیمپس میں پولیس اور میڈیا کا آنا جانا معمول بن گیا ہے ۔
میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ ہمارے کالج کی تاریخ کئی دہائیوں پر مبنی ہے ۔ یہاں طلبہ کے ساتھ کسی قسم کا استحصال نہیں ہوتاہے۔ صرف 6 طالبات نے مسئلہ کھڑا کیا ہے اور کالج میں پڑھائی کے ماحول کو خراب کردیا ہے۔اس معاملہ میں ضلع انتظامیہ کو فوری کارروائی کرنی چاہیے۔
دوسری طرف کالج انتظامیہ کمیٹی کے نائب صدر اور بی جے پی لیڈر یشپال سوورنا نے حجاب تنازع پر کہا کہ یہ طالبات کے مسقبل کا معاملہ ہے۔ 6 مسلم طالبات 900 طلبہ کے مستقبل میں اندھیرا کرنا چاہتی ہیں ۔ ہمیں دوسرے طلبہ کے مستقبل کو نظر میں رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کیمپس فرنٹ آف انڈیا اور پی ایف آئی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج ان کے اشارے پر ہو رہا ہے۔