کابل
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک اسکول کے قریب کار بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 50 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس کی اطلاع افغانستان کی وزارت داخلہ نے اتوار کے روز دی ۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باغچی نے اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اس حملے کی سخت مذمت کرتا ہے اور جس میں رمضان کے پاک مہینے میں پچاس سے زاید معصوم طالبات کو موت کی نید سلا دیا ۔
ڈی پی اے نیوز ایجنسی نے وزارت کے ترجمان طارق آرائیں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز افغانستان کے دارالحکومت کے شیعہ ہزارہ کے علاقے دت برچی میں اسکول کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم 100 افراد زخمی بھی ہوگئے ہیں ۔
اس بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں بیشتر اسکول کی طالبات تھیں۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب بچے اسکول سے گھر لوٹ رہے تھے۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس حملے کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے ۔ ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
دوسری طرف طالبان نے حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔ تاہم حکومت نے اس کے لئے طالبان کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
صدر اشرف غنی نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور محکمہ صحت کے عہدیداروں کو زخمیوں کو بہترین علاج معالجہ فراہم کرنے کی ہدایت دی ۔