محمود مدنی کا بیان: آسام میں انہدامات غیر انسانی اور سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ہیں

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 03-09-2025
 محمود مدنی کا بیان: آسام میں انہدامات غیر انسانی اور سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ہیں
محمود مدنی کا بیان: آسام میں انہدامات غیر انسانی اور سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ہیں

 



نئی دہلی : جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے آسام میں انہدامی مہم کو "نہ صرف غیر انسانی بلکہ سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی" قرار دیا۔"ریاست میں انخلا کی مہم چلائی جا رہی ہے... انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کل کئی علاقوں کا دورہ کیا۔ جس طریقے سے یہاں یہ سب کچھ ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔ اگر آپ جائیں اور دیکھیں، نظام دیکھیں تو آپ کو افسوس ہوگا۔ مجھے خاص طور پر اس بات کا دکھ ہے کیونکہ قومیں اور ملک ایک نظام کے تحت بنتے ہیں۔ اگر کسی نظام کی خلاف ورزی کی جائے، اگر اسے نظر انداز کیا جائے اور روند دیا جائے تو یہ بدقسمتی اور تکلیف دہ ہے۔ جتنا اس کی مذمت کی جائے کم ہے۔

ریاست کے کچھ علاقوں کے دورے کے اختتام پر جہاں مسلمانوں کے مکانات گرائے گئے تھے، انہوں نے کہا کہ میں نے لوگوں کے چہروں پر مایوسی اور بے بسی دیکھی۔ سب سے تکلیف دہ حصہ صرف انہدامات نہیں بلکہ ذلت ہے،ایک پوری کمیونٹی کو ’میاں‘ اور ’ڈاؤٹ فل‘ جیسے توہین آمیز الفاظ سے پکارا جا رہا ہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ حکومت کو غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کی آزادی ہے کیونکہ ان کی تنظیم کو غیر قانونی تارکین وطن سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔تاہم، انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری جنہیں بے دخل کر دیا گیا ہے، ان کی بازآبادکاری ہونی چاہیے۔ جہاں انخلا ناگزیر ہو، وہاں اسے سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق اور بنیادی انسانی ہمدردی کے ساتھ انجام دینا چاہیے۔

نماگھروں (اجتماعی عبادت گاہوں) کو نقصان پہنچنے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ دونوں نماگھر اور مساجد آسام کی ثقافتی وراثت کا لازمی حصہ ہیں: "آسام ہمیشہ مختلف روایات کا گہوارہ رہا ہے جسے شنکر دیو اور آذان فقیروں جیسی شخصیات نے تشکیل دیا۔ اگر نماگھر کو نقصان پہنچتا ہے تو مسجد بھی محفوظ نہیں رہے گی۔ دونوں کا تحفظ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔"

دوسری طرف آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے محمود مدنی کے ریمارکس کو مسترد کرتے ہوئے انہیں قانونی کارروائی کی دھمکی دی۔

"مدنی کون ہیں؟ کیا مدنی خدا ہیں؟ مدنی کی بہادری اگر کانگریس ہے۔ بی جے پی کے وقت مدنی کی کوئی بہادری کا ثبوت نہیں ہے۔ اگر وہ زیادہ کریں گے  تو میں مدنی کو جیل بھیج دوں گا۔ وزیر اعلیٰ میں ہوں، مدنی نہیں،" وزیر اعلیٰ شرما نے ہجوی کے اپنے دورے کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان خیالات کا اطہار کیا 

اس سے قبل، وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ پولیس جمیعت علماء ہند کے سات رکنی وفد کے گوالپاڑہ ضلع کے دورے کے دوران سخت نگرانی کرے گی۔ پیر کو ایکس پر ایک پوسٹ میں، وزیر اعلیٰ شرما نے لکھا، "جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد اس وقت آسام کے ضلع گوالپاڑہ کا دورہ کر رہا ہے۔ آنے والے بودولینڈ ٹیریٹوریل ریجن (بی ٹی آر) انتخابات اور ضلع کی حساس صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے، آسام پولیس امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی جاری رکھے گی۔"