جامعہ ملیہ اسلامیہ اور سی ایس آئی آر۔ آئی جی آئی بی کی تحقیق سے اسٹیم سیل کے علاج میں موٹاپے کے کردار کا انکشاف

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 10 Months ago
جامعہ ملیہ اسلامیہ اور سی ایس آئی آر۔ آئی جی آئی بی کی تحقیق سے اسٹیم سیل کے علاج میں موٹاپے کے کردار کا انکشاف
جامعہ ملیہ اسلامیہ اور سی ایس آئی آر۔ آئی جی آئی بی کی تحقیق سے اسٹیم سیل کے علاج میں موٹاپے کے کردار کا انکشاف

 

نئی دہلی : جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ملٹی ڈسپنلری سینٹر فار ایڈوانسڈ رسرچ اینڈ اسٹڈیز (ایم سی اے آر اسی) کے محققین نے سانس کی نالیوں میں سوجن کی الرجی سے ہونے والی پھیپھڑوں کی بیماریوں کے علاج کے لیے اسٹیم سیلز بنائے ہیں۔ڈاکٹر تنویر احمد(ایم سی اے آر ایس،جامعہ ملیہ اسلامیہ) کی سربراہی والی تحقیقی ٹیم نے اپنی تحقیق میں پایا ہے کہ کسی بھی صحت مند شخص سے حاصل شدہ اسٹیم سیلز کو پھیپھڑوں سے متعلق بیماریوں کو ٹھیک کرنے کے لیے جینیٹیکلی موڈلیٹ کیا جاسکتاہے۔

                ٹیم نے دریافت کیاہے کہ توانائی پیدا کرنے والے آرگنیل مٹکوڈیا میں کاروائیوب مواد میں کمی کی وجہ سے اسٹیم خلیات خراب ہوجاتے ہیں اور ناقص میٹابولک فٹنس کے لیے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک خرد سالمہ جسے

Pyrroloquinoline quinone(PQQ)

کہتے ہیں وہ اثر کوپلٹ سکتاہے اور ان اسٹیم خلیات میں میٹابولک سرگرمی کو بحال کرسکتاہے۔

                محققین نے ان اسٹیم خلیات کو علاج سے پہلے بطور تجربہ متعارف کرایا ہے اور محسوس کیا ہے کہ پی قیو قیو موڈلیو لیٹیڈ اسٹیم خلیات والدین سے ملتے ہیں یا توانا و تندرست جانوروں میں سانس کی نالیوں میں سوجن کی شدید الرجی سے متعلق علاج میں بہتر نتائج سامنے آئے ہیں۔

                یہ تحقیقی کام سی ایس آئی آر۔آئی جی آئی بی کے ڈاکٹر سومیا سنہا رائے کے گروپ کے ساتھ قریبی باہمی اشتراک میں کیا گیا ہے۔اور سی ایس آئی آر،آئی جی آئی بی میں ڈاکٹر انوراک اگروال کی تجربہ گاہ میں اس کا اوریجنل آئیڈیا متصور ہواتھا۔

                یہ تحقیق نیچر پبلشنگ گروپ سے شائع ہونے والے پیر ریویو جرنل ’سیل ڈیتھ اینڈ ڈیزیز،میں شائع ہوئی جس میں پہلی مرتبہ بتایا کہ کس طرح موٹاپا  میسین چیمل اسٹیم خلیات کے علاج میں کمی میں اپنا کردار ادا کرتاہے۔محققین پُر امید ہیں کہ ان کی تحقیق کے نتائج سے سالمہ کے راستوں کو شناخت کرنے میں مدد ملے گی اور مستقبل میں میٹابولک اور موٹاپے سے متعلق مختلف بیماریوں کے لیے طریقہ علاج کے راستے ہموار ہوں گے۔

                ڈاکٹر احمد نے ریسرچ سے وابستہ تمام مصنفین کو مبارک باد دی اور کہاکہ میٹبالوک خرابیاں اور موٹاپے سے متعلق دوسری پیچیدگیاں گزشتہ چند برسوں میں بڑھے ہیں اور یہ موجودہ رسرچ ایک بہتراور خوش حال زندگی کے لیے اس نو ع کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے راہیں ہموار کرے گی۔انھوں نے میسین چیمل اسٹیم خلیات کے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی ممکنہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان خلیات میں انسانی امراض کے ایک بڑے رینج کو کور کرنے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔

                ڈاکٹر رائے کے ساتھ ٹیم میں ڈاکٹر شکتی ساگر (تحقیقی مقالے کے پہلے مصنف،سی ایس آئی آر۔آئی جی آئی بی) ڈاکٹر انوراک اگروال (مصنف،سابق ڈائریکٹر سی ایس آئی آر۔آئی جی آئی بی) گورو کریا (بی ایم ٹی،صدر،اپولو اسپتال) اور مقالہ لکھنے والے دیگرمصنفین شامل تھے۔