چھتیس گڑھ (جھارکھنڈ) 26 اکتوبر۔ جھارکھنڈ کے چھیباسہ میں ایک صدمے انگیز واقعے میں تھلیسیمیا سے متاثر پانچ بچوں کو خون کی منتقلی کے دوران متاثرہ خون دینے سے ایچ آئی وی منتقل ہو گیا، جس کے بعد ریاستی حکومت نے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دیا اور کئی اہلکاروں کو معطل کر دیا۔جھارکھنڈ کے صحت وزیر عرفان انصاری نے کہا کہ یہ مسئلہ دو دن پہلے سامنے آیا اور اسے انتہائی سنگین قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ تھلیسیمیا سے متاثر بچوں میں خون کی منتقلی کے ذریعے ممکنہ ایچ آئی وی انفیکشن کا معاملہ انتہائی سنگین ہے۔ دو دن پہلے یہ معاملہ میرے علم میں آیا، جس کے بعد میں نے فوری طور پر اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دیا۔
وزیر صحت نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں ایک تھلیسیمیا سے متاثر بچے میں ایچ آئی وی انفیکشن کی تصدیق ہوئی۔ اس سنگین معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے چھیباسہ کے سول سرجن، صدر اسپتال میں ایچ آئی وی یونٹ کے انچارج ڈاکٹر اور متعلقہ ٹیکنیشن کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ادھر وزیر اعلیٰ ہیمانت سورین نے متاثرہ خاندانوں کو فی خاندان 2 لاکھ روپے مالی امداد دینے اور بچوں کو مفت علاج فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ چھیباسہ میں تھلیسیمیا سے متاثر بچوں کو ایچ آئی وی سے متاثرہ خون دینے کی اطلاعات کے بعد ویسٹ سنگھ بھم کے سول سرجن اور دیگر متعلقہ اہلکاروں کو معطل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
وزیر اعلیٰ سورین نے مزید کہا کہ صحت محکمہ کو ریاست کے تمام بلڈ بینکوں کا آڈٹ کرنا چاہیے اور رپورٹ پانچ دن میں پیش کرنی چاہیے۔ صحت کے عمل میں غیر ذمہ داری کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ صحت وزیر عرفان انصاری کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔ وزیر صحت انصاری نے بتایا کہ اعلیٰ سطح کی تفتیشی کمیٹی قائم کی گئی ہے تاکہ واقعے کی تفصیل سے تحقیقات کی جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اعلیٰ سطحی تفتیشی کمیٹی تشکیل دی ہے اور ہدایت دی ہے کہ مکمل رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کی جائے۔ تحقیقات میں یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ خون کا سپلائی بلڈ بینک سے ہوا یا باہر کے ذرائع سے۔
انصاری نے نوٹ کیا کہ ایچ آئی وی انفیکشن فوری طور پر ہمیشہ معلوم نہیں ہو سکتا، خاص طور پر اگر خون ونڈو پیریڈ کے دوران جمع کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی انفیکشن کی مکمل تصدیق میں تقریباً چار ہفتے لگتے ہیں۔ اگر کسی متاثرہ شخص کا خون ونڈو پیریڈ میں منتقل کیا جائے تو اس سے انفیکشن ہو سکتا ہے۔ وزیر صحت نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ہیمانت سورین نے معاملے کا نوٹس لیا ہے اور حکومت بچوں کی صحت سے متعلق کسی بھی غفلت کو برداشت نہیں کرے گی۔
انصاری نے لکھا، معزز وزیر اعلیٰ ہیمانت سورین جی کو پورے واقعے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے ذاتی طور پر معاملے کا نوٹس لیا اور سخت و فوری کارروائی کی ہدایات دی ہیں۔ بچے ہم سب کے لیے سب سے قیمتی ہیں۔ ان کی صحت اور جان سے متعلق کسی بھی قسم کی غفلت کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔ جو بھی ذمہ دار پایا گیا اس کے خلاف سخت اور فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔