سری نگر ۔ جموں و کشمیر میں مسلسل بارشوں کے باعث متعدد دریاوں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں شدید اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں جموں علاقے کے بعض حصوں میں فلیش فلڈز کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات(MET) نے اس حوالے سے اہم ہدایت جاری کی ہے۔ہدایت میں کہا گیا ہے:26 اگست کو جموں ڈویژن کے منتشر علاقوں میں شدید/بہت شدید بارش/گرج چمک کے امکانات ہیں اور کچھ الگ تھلگ مقامات پر انتہائی شدید بارش متوقع ہے۔ جنوبی کشمیر میں درمیانی سے شدید بارش متوقع ہے۔ چند حساس مقامات پر کلاؤڈ برسٹ/فلیش فلڈز، زمین کھسکنے، مٹی اور پتھروں کے بہاؤ کا خطرہ موجود ہے۔ پانی کے ذخائر، نالوں، دریا کی بندشوں، ڈھیلی ڈھانچوں وغیرہ سے دور رہیں۔ جموں ڈویژن کے نچلے علاقوں میں پانی جمع ہونے اور سیلاب کا امکان ہے۔ متعلقہ تمام افراد کو خبردار اور تازہ معلومات کے ساتھ رہنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔"
اس دوران، جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے کے قریب سہڑ کھاد ندی پر ایک پل بھی متاثر ہوا کیونکہ مسلسل بارشوں کے باعث ندی طغیانی کی حالت میں بہنے لگی۔ یہ واقعہ ہائی وے پر ٹریفک میں خلل ڈال گیا ہے، جو کہ علاقے کی ایک اہم شاہراہ ہے۔ مقامی انتظامیہ کی ٹیمیں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔جموں علاقے میں پچھلے چند دنوں سے شدید مانسون کی بارشیں جاری ہیں، جس کے نتیجے میں دریا ابھڑ رہے ہیں، زمین کھسک رہی ہے اور نچلے اور پہاڑی علاقوں میں معمول کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔
اس سے قبل، 17 اگست کو کٹھوعہ ضلع میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث سات افراد ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے تھے۔ اچانک ہونے والی اس بارش نے بڑے پیمانے پر زمین کھسکنے اور سیلاب پیدا کر دیا، جس سے جانی نقصان اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔ فوج کی ریلیف ٹیمیں اور انجینئرنگ دستہ فوری طور پر جھر کھاد اور بگرہ گاؤں کے متاثرہ علاقوں میں پہنچا دی گئی تھیں۔
اسی طرح، 14 اگست کو مچھائل ماتا یاترا کے دوران کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں فلیش فلڈز پیدا ہوئے، جس میں کم از کم 55 افراد ہلاک ہوئے۔ اس واقعے کے بعد، جموں و کشمیر کے چیف منسٹر عمر عبداللہ نے 19 اگست کو کہا تھا کہ زندہ بچ جانے والے افراد تلاش کرنا ناممکن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آفت گلیشیائی جھیلوں کے ٹوٹنے کی وجہ سے نہیں بلکہ کلاؤڈ برسٹ کے باعث واقع ہوئی۔
ڈوڈا (جموں و کشمیر) [انڈیا]، 26 اگست(ANI):جموں و کشمیر میں موسلادھار بارش کے باعث چناب ندی کا پانی آج بلند ہو کر 899.3 میٹر تک پہنچ گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر ہروینڈر سنگھ نے بتایا کہ چناب ندی میں پانی کے بڑھنے کے علاوہ، کلاؤڈ برسٹ کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں، جس کے نتیجے میں نیشنل ہائی وے 244 بہا کر لے گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بارش کے باعث تین افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 15 رہائشی مکانات، ایک گائے کا شیڈ اور ایک پرائیویٹ ہیلتھ سینٹر بھی نقصان پہنچا۔
سنگھ نےANI سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل تین دنوں سے بارش ہو رہی ہے، خاص طور پر چناب ندی کے علاقوں میں۔ دو مقامات سے کلاؤڈ برسٹ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔NH 244 بھی کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے بہا گیا ہے، ہماری ٹیم اسے بحال کرنے میں مصروف ہے۔ اب تک تین افراد کی جانیں جا چکی ہیں، جن میں سے دو گاندھور میں اور ایک تھاٹھری سب ڈویژن میں ہے۔ 15 رہائشی مکانات اور گائے کے شیڈز کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک پرائیویٹ ہیلتھ سینٹر بھی متاثر ہوا ہے۔ تین فٹ بریجز بہا دی گئی ہیں۔ چناب ندی کی سب سے زیادہ سطح 900 فٹ ہے اور اس وقت یہ 899.3 میٹر تک پہنچ چکی ہے، لہٰذا ایک اور ایک چوتھائی میٹر کا فرق باقی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ندی اور ندی کے قریب سڑکوں کے آس پاس لوگوں کی نقل و حرکت محدود کر دی گئی ہے۔سنگھ نے کہا، "جس طرح بارش ہو رہی ہے، ہم توقع کر رہے ہیں کہ HFL(ہائی فلڈ لیول) عبور کر جائے گا۔ ہم نے چناب ندی کے قریب اور ندی کے ساتھ سڑکوں پر لوگوں کی حرکت محدود کر دی ہے۔ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔"
دن کے آغاز میں، یونین وزیر کرن ریجیجو نے بتایا کہ لداخ کے ڈراس کے قریب دو افراد ایک حادثے کا شکار ہوئے جب ان کی گاڑی ندی میں گر گئی۔ریجیجو نے اپنے آفیشل'X' ہینڈل پر شیئر کیا کہ ان کا قافلہ ڈراس کی طرف جا رہا تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی میں موجود دونوں افراد کو محفوظ طور پر بچا لیا گیا۔ریجیجو نے لکھا، "لداخ میں ڈراس پہنچنے سے پہلے، ہماری قافلے سے کچھ فاصلے پر ایک گاڑی ندی میں گر گئی۔ خوش قسمتی سے ہم بروقت پہنچ گئے اور دونوں افراد بچ گئے۔