سری نگر ۔ نیشنل کانفرنس کے رہنماوں اور کارکنوں نے پارٹی کی فتح کا جشن رقص و موسیقی کے ساتھ منایا۔ حکمران جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) نے جمعہ کے روز جموں و کشمیر سے چار میں سے تین راجیہ سبھا نشستیں جیت لیں۔
پارٹی کے مطابق سینئر جے کے این سی رہنما چودھری محمد رمضان جموں و کشمیر سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے اور 58 ووٹوں کی برتری سے جیت حاصل کی۔ دیگر جے کے این سی رہنما، سجاد کیچلو اور شمّی اوبرائے کو بھی فاتح قرار دیا گیا۔
نیشنل کانفرنس نے ایک پوسٹ میں کہا: "جے کے این سی کے سینئر رہنما چودھری محمد رمضان جموں و کشمیر سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہو گئے ہیں، 58 ووٹوں کی برتری کے ساتھ۔ مبارک ہو!"
دریں اثنا، جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر ست پال شرما 32 ووٹوں سے جیتے، جبکہ این سی کے عمران نبی دار 22 ووٹوں پر رہ گئے۔
جموں و کشمیر کی چاروں راجیہ سبھا نشستیں فروری 2021 سے خالی ہیں، جب غلام نبی آزاد، میر محمد فیاض، شمشر سنگھ اور نذیر احمد لووے ریٹائر ہوئے تھے۔
اسی دوران، جموں و کشمیر کی ناگروٹا اور بدگام اسمبلی حلقوں میں بائی پول انتخابات 11 نومبر کو شیڈول ہیں، جن میں بالترتیب رکن اسمبلی دیوینڈر سنگھ رانا کی وفات اور عمر عبداللہ کے استعفے کے بعد انتخابات ہوں گے۔
اس سے قبل، 22 اکتوبر کو جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کانگریس سے تمام چار راجیہ سبھا نشستوں میں حمایت حاصل کرنے کا اعتماد ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "یہ اجلاس دیگر اجلاسوں سے مختلف ہے۔ جموں و کشمیر میں راجیہ سبھا کے انتخابات 10 سال بعد ہو رہے ہیں۔ ہم نے میٹنگ میں اس حکمت عملی کا فیصلہ کیا تاکہ نیشنل کانفرنس تمام چار نشستیں جیت سکے۔ میں تارگامی اور دیگر آزاد رہنماوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جو میٹنگ میں شامل ہوئے۔"
کانگریس کے علیحدہ اجلاس کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا: "ان کا اپنا اجلاس تھا۔ انہوں نے دہراتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔ ان کا اپنا طریقہ ہے؛ ان کی قیادت کو ہائی کمانڈ کے سگنل کا انتظار کرنا ہوگا۔ یہ کوئی نئی بات نہیں، اور کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ ان کی ہائی کمانڈ بی جے پی کے حق میں سگنل نہیں دے گی۔"