اسرو نے بھارت کے سب سے بھاری مواصلاتی سیٹلائٹ کو کامیابی سے خلا میں روانہ کیا

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 02-11-2025
اسرو نے بھارت کے سب سے بھاری مواصلاتی سیٹلائٹ  کو کامیابی سے خلا میں روانہ کیا
اسرو نے بھارت کے سب سے بھاری مواصلاتی سیٹلائٹ کو کامیابی سے خلا میں روانہ کیا

 



 سری ہری کوٹا : بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے (اسرو) نے اتوار کو بحریہ کے مواصلاتی سیٹلائٹ GSAT-7R (CMS-03) کو کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ کر دیا۔ یہ سیٹلائٹ مکمل طور پر ملک میں تیار کیا گیا ہے اور تقریباً 4400 کلوگرام وزنی ہے، جو اب تک بھارت کا سب سے بھاری مواصلاتی سیٹلائٹ ہے۔

یہ لانچ آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں موجود ستییش دھون اسپیس سینٹر کے دوسرے لانچ پیڈ سے شام 5 بج کر 26 منٹ پر کیا گیا۔

اسرو کے مطابق، یہ نیا سیٹلائٹ بھارتی بحریہ کے لیے خلا سے مبنی مواصلاتی نظام اور سمندری نگرانی کی صلاحیتوں کو کئی گنا بڑھا دے گا۔ اس میں جدید ترین ملکی پرزے استعمال کیے گئے ہیں، جو خاص طور پر بھارتی بحریہ کی آپریشنل ضروریات کو مدنظر رکھ کر تیار کیے گئے ہیں۔

بحریہ کے ایک بیان میں کہا گیا، "یہ بھارت کا اب تک کا سب سے بھاری مواصلاتی سیٹلائٹ ہے، جس میں کئی جدید ملکی ٹیکنالوجیز شامل ہیں، جو بحریہ کی مخصوص ضرورتوں کے لیے بنائی گئی ہیں۔"

CMS-03 ایک ملٹی بینڈ کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے، جو بھارت اور اس کے اردگرد کے وسیع سمندری علاقوں میں خدمات فراہم کرے گا۔

اس سیٹلائٹ کو LVM3 لانچ وہیکل کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا — وہی راکٹ جس نے چندریان-3 مشن میں بھارت کو چاند کے جنوبی قطب پر اتارنے میں کامیابی دلائی تھی۔ یہ LVM3 کا پانچواں آپریشنل مشن تھا۔

اسرو کے مطابق، "CMS-03، جس کا وزن تقریباً 4400 کلوگرام ہے، بھارت کی سرزمین سے جیوسنکرونس ٹرانسفر آربٹ (GTO) میں لانچ کیا جانے والا سب سے بھاری مواصلاتی سیٹلائٹ ہے۔"

یہ راکٹ پہلے ہی 26 اکتوبر کو لانچ پیڈ پر رکھ دیا گیا تھا تاکہ لانچ سے قبل کی تیاریوں کو مکمل کیا جا سکے۔

LVM3-M5 مشن میں آٹھ مختلف مراحل شامل تھے۔ CMS-03 کو تقریباً 179 کلومیٹر کی بلندی پر 10 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے راکٹ سے الگ کیا گیا۔

لانچ وہیکل کی اونچائی 43.5 میٹر اور کل وزن 642 ٹن تھا، جس میں تین اقسام کے ایندھن استعمال کیے گئے تاکہ سیٹلائٹ کو GTO مدار تک پہنچایا جا سکے۔