صنعت کار حکومت کی پالیسیوں اور اصلاحات کا فائدہ اٹھائیں:نرملاسیتارمن

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 18-09-2025
صنعت کار حکومت کی پالیسیوں اور اصلاحات کا فائدہ اٹھائیں:نرملاسیتارمن
صنعت کار حکومت کی پالیسیوں اور اصلاحات کا فائدہ اٹھائیں:نرملاسیتارمن

 



نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کو ہندوستانی صنعت کاروں (India Inc) سے کہا کہ وہ حکومت کی پالیسیوں اور اصلاحات کا فائدہ اٹھائیں اور مزید سرمایہ کاری اور استعداد میں اضافہ کرنے سے ہچکچائیں نہیں۔ سیتا رمن نے صنعت سے یہ بھی کہا کہ وہ نوجوانوں کی اسکل ڈویلپمنٹ (ہنرمندی کی تربیت) میں حکومت کی شراکت دار بنیں اور سال بھر حکومت کے ساتھ رابطے میں رہیں، نہ کہ صرف بجٹ سے پہلے۔

انڈین فاؤنڈیشن فار کوالٹی مینجمنٹ (IFQM) سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے سیتا رمن نے کہا کہ "وکسِت بھارت" (ترقی یافتہ ہندوستان) کی راہ معیارِ انتظام (Quality Management) کے پختہ طریقوں سے گزرے گی، اور اس میں یہ شناخت کرنا ضروری ہے کہ مینوفیکچرنگ اور خدمات کے کن سطحوں اور شعبوں میں فوری مداخلت درکار ہے۔

ٹاٹا سنز کے چیئرمین این چندر شیکھرن کے سوال پر کہ وہ صنعت سے کیا توقع رکھتی ہیں، سیتا رمن نے تین نکات گنوائے: مزید سرمایہ کاری کریں۔ نوجوانوں کی اسکل ڈویلپمنٹ میں حکومت کے شراکت دار بنیں۔ حکومت سے سال بھر رابطہ رکھیں، نہ کہ صرف بجٹ سے قبل۔

انہوں نے کہا کہ حکومت صنعت کی توقعات کے مطابق سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور کئی اقدامات کیے گئے ہیں جیسے ایز آف ڈوئنگ بزنس (Ease of Doing Business) کو فروغ دینا، ٹیکس سے متعلق سہولتیں دینا، پالیسی سازی میں اصلاحات اور مزید ایف ڈی آئی (FDI) کی راہیں کھولنا۔ سیتا رمن نے کہا: "آج میرے پاس ایک پوری فہرست ہے کہ حکومت نے کن معاملات پر عمل کیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کبھی اصلاحات پر سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ ہی صنعت کی خواہشات کو نظرانداز کیا۔" انہوں نے مزید کہا: "میں امید کرتی ہوں کہ اب صنعت کو مزید سرمایہ کاری کرنے، استعداد بڑھانے، ہندوستان میں زیادہ پیداوار کرنے اور یہ بتانے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے کہ حکومت سے مزید کیا توقع ہے۔"

نوجوانوں کی ہنرمندی کے بارے میں سیتا رمن نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں نجی شعبہ حکومت کے ساتھ شراکت داری کرے تاکہ نوجوان براہِ راست اور تیز روزگار کے لیے تیار ہوں۔ تیسرے نکتے پر انہوں نے کہا کہ صنعت اور حکومت کے درمیان رابطہ لگاتار ہونا چاہیے۔ "یہ صرف بجٹ سے پہلے نہیں ہونا چاہیے۔ ہم سب یہاں آپ کی بات سننے اور جواب دینے کے لیے موجود ہیں۔

" وزیر خزانہ کی اس اپیل پر ٹاٹا سنز کے چیئرمین این چندر شیکھرن نے کہا کہ حکومت نے جو مواقع اور پلیٹ فارم فراہم کیے ہیں وہ گھریلو اور برآمدی دونوں منڈیوں میں بہت بڑے ہیں۔ انہوں نے کہا: "میں پُر اعتماد ہوں کہ زیادہ سے زیادہ انٹرپرینیورز، چھوٹی اور درمیانی کمپنیاں اور بڑی کارپوریشنز سرمایہ کاری کریں گی۔ کیونکہ اس کے بغیر ہم اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "دنیا لچکدار سپلائی چین اور متبادل ذرائع کی تلاش میں ہے، اور وزیر اعظم کی قیادت میں ہندوستان اس کے لیے سب سے بہترین جگہ ہے۔" کووڈ کے دوران اقتصادی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے مودی حکومت نے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے سرمایہ جاتی اخراجات میں اضافہ کیا۔ حکومت نے مالی سال 2025-26 (اپریل تا مارچ) کے لیے کل سرمایہ جاتی اخراجات کا ہدف 11.21 کھرب روپے مقرر کیا ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں سرمایہ جاتی اخراجات میں سال بہ سال کے حساب سے 33 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 3.47 کھرب روپے رہا۔ حکومت نجی صنعتوں کو بھی سرمایہ کاری کے لیے حوصلہ دے رہی ہے لیکن نجی سرمایہ کاری اب بھی حکومتی سرمایہ جاتی اخراجات کے مقابلے پیچھے ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق (وزارتِ شماریات و پروگرام نفاذ، اپریل کی رپورٹ) نجی سرمایہ کاری مالی سال 2026 میں 26 فیصد کم ہو کر 4.89 لاکھ کروڑ روپے رہنے کی توقع ہے۔ وزارت کے مطابق نجی کمپنیوں نے FY’24 میں 4.22 کھرب روپے، FY’23 میں 5.72 کھرب روپے اور FY’22 میں 3.95 کھرب روپے سرمایہ جاتی اخراجات کیے تھے۔

سیتا رمن نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جی ڈی پی میں سب سے اہم حصہ ایم ایس ایم ای (MSME) شعبے کا ہے اور حکومت نے یہ یقینی بنایا ہے کہ اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا (SIDBI) ایم ایس ایم ای کلسٹروں میں جسمانی طور پر موجود ہو۔ انہوں نے کہا: "آج کے دور میں جب ہم ڈیجیٹل بینکنگ کی بات کر رہے ہیں، ہم نے اس بات پر زور دیا کہ ایس آئی ڈی بی آئی (SIDBI) ان سبھی کلسٹروں میں موجود رہے۔"