خالصتان پر پاکستانی پروپیگنڈے کا ہندوستانیوں نے دیا منھ توڑ جواب

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 10-12-2022
خالصتان پر  پاکستانی پروپیگنڈے کا ہندوستانیوں نے دیا منھ توڑ جواب
خالصتان پر پاکستانی پروپیگنڈے کا ہندوستانیوں نے دیا منھ توڑ جواب

 

 

شاہ عمران حسن، نئی دہلی

پاکستان آئے دن ہندوستان کو بدنام کرنے کے لیے طرح طرح کے پروپگینڈے کرتارہتا ہےاور حیرت کی بات ہے کہ یہ ہند مخالف ناشائستہ حرکتیں پاکستان حکومتی سطح پر مسلسل کرتا رہتا ہے۔

پاکستان کی طرف سے سرحدی علاقوں میں جہاں ڈرون کے ذریعہ ہندوستانی افواج کو پریشان کرنے کا سلسلہ جاری ہے تو وہیں ان دنوں سوشل میڈیا پر بھی پاکستان اپنے ناپاک ارادے کو پھیلانے میں سرگرم ہے۔

گذشتہ روز پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے انگریزی روزنامہ ٹائمس آف اسلام آباد  نے ہندوستان کے بارے میں ایک بے بنیاد خبر شائع کہ ہندوستان کی سکھ برادری آزاد خالصتان کا مطالبہ کر رہی ہے۔

 اس بے بنیاد خبر میں درج ہے کہ  "ہریانہ ٹو خالصتان" کے نعرے کے ساتھ سکھ  برادری نے اپنی آزادی اور ہندوستان سے الگ ملک کے لیے پوری دنیا میں اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اور یہ کہ سکھ برادری نے پوری دنیا میں خالصتان کے حق کا مطالبہ شروع کر رکھا ہے۔ خاص طور پر کینیڈا، جنیوا، اٹلی، برطانیہ اور ہندوستان سے باہر دیگر ممالک میں جہاں ان کی تعداد میں اچھی خاصی موجودگی ہے۔

جب یہ خبر ٹائمس آف اسلام آباد کے ٹوئٹر ہنڈل پر لگائی گئی تو سکھ برداری کی طرف سے اس کا سخت الفاظ میں جواب دیا گیا۔ اس کے جواب میں گردیپ سنگھ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ ہندوستانی سکھ برادری ہند مخالف نہیں ہے، ہمیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔ ہمیں سکھ ہونے پر فخر ہے۔ہندوستان زندہ با!

 

اس کے رپلائی میں پرتیک شرما نے لکھا ہے کہ سکھ اور ہندو ایک ماں کے دو بیٹے ہیں، دنیا کی کوئی طاقت انہیں جدا نہیں کرسکتی ہے.

ٹوئٹر صارف ہرجندر کور نے لکھا ہے کہ پنجاب ایک مقدس سرزمین ہے،اس کو خالصتانی دہشت گردی کے نام پر بدنام نہ کریں۔

 

اسی طرح دلریت کور نے لکھا ہے کہ میں ایک سکھ ہوں،ہندوستان میں رہتی ہوں،جب کہ میرا بڑا خاندان کینیڈا میں مقیم ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ان کے پڑوسیوں کی اکثریت نے کبھی بھی کسی بھی شکل میں خالصتان کی حمایت نہیں کی ہے اور یہ خالصتاً  کا سوشل میڈیا اسکینڈل ہے۔ لہذا، میں اسے سب کے ساتھ اشتراک کرنے کے لئے یہاں حاضر ہوئی ہوں۔

 

اسی طرح جسلین کور نے لکھا ہے کہ سکھ فار جسٹس کے سربراہ کو شرم آنی چاہیے۔ وہ خالصتان دہشت گردی پھیلا کر سکھ برادری کی اخلاقیات  اور شبیہ کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

 

اسی طرح ٹوئٹر صارف کرن ویر سنگھ نے لکھا کہ خالصستان کبھی بھی سکھ برادری کی ترجیحات میں شامل نہیں رہا ہے، یہ  صرف پاکستان چاہتا ہے۔