ہندوستان-برطانیہ کی شراکت داری ٹیلنٹ اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہے: مودی

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 09-10-2025
ہندوستان-برطانیہ کی شراکت داری   ٹیلنٹ اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہے: مودی
ہندوستان-برطانیہ کی شراکت داری ٹیلنٹ اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہے: مودی

 



ممبئی/ آواز دی وائس 
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان شراکت داری "اعتماد، ٹیلینٹ اور ٹیکنالوجی" پر مبنی ہے۔ آج ممبئی میں اپنے برطانوی ہم منصب وزیر اعظم کئیر اسٹارمر کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات کے بعد، وزیر اعظم مودی نے زور دیا کہ ہندوستان کی توانائی اور برطانیہ کی مہارت مل کر ایک منفرد ہم آہنگی پیدا کرتی ہیں۔
وزیر اعظم نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی توانائی اور برطانیہ کی مہارت مل کر ایک منفرد ہم آہنگی پیدا کرتی ہیں۔ ہماری شراکت داری قابل اعتماد، صلاحیت اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹارمر کی قیادت میں ہندوستان اور برطانیہ کے تعلقات میں نمایاں ترقی دیکھنے کو ملی ہے۔
انہوں نے جولائی میں لندن کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دستخط شدہ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدے () کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر اعظم اسٹارمر کی قیادت میں ہندوستان اور برطانیہ کے تعلقات میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ اس سال جولائی میں میرے برطانیہ کے دورے کے دوران، ہم نے تاریخی جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدے (سی ای ٹی اے) پر دستخط کیے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ سی ای ٹی اے معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان درآمدی اخراجات کم ہوں گے اور نوجوانوں کے لیے نئی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت میں بھی اضافہ ہوگا، جو ہندوستان کی صنعتوں اور صارفین کے لیے فائدہ مند ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس معاہدے (سی ای ٹی اے) کے تحت دونوں ممالک کے درمیان درآمدی لاگت کم ہوگی، نوجوانوں کے لیے نئی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، تجارت بڑھے گی اور یہ ہماری صنعتوں اور صارفین کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ معاہدے پر دستخط کے چند ماہ کے اندر آپ کا ہندوستان کا دورہ، جس کے ساتھ اب تک کی سب سے بڑی تجارتی وفد بھی ہے، ہندوستان-برطانیہ شراکت داری میں نئی توانائی کی علامت ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ برطانیہ کی نو یونیورسٹیاں ہندوستان میں کیمپس کھولیں گی۔ وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ ساوتھمپٹن یونیورسٹی کا گروگرام کیمپس پہلے ہی کھل چکا ہے اور پہلے طلباء داخل ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان اور برطانیہ فطری شراکت دار ہیں۔ جمہوریت، آزادی اور قانون کی حکمرانی جیسے اقدار میں باہمی اعتماد ہمارے تعلقات کی بنیاد ہیں۔ عالمی غیر مستحکم صورتحال کے اس دور میں، ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری عالمی استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک اہم بنیاد رہی ہے۔ آج کی ملاقات میں، ہم نے انڈو-پیسیفک، مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام اور یوکرین تنازع پر تبادلہ خیال کیا۔ یوکرین تنازع اور غزہ کے مسائل پر، ہندوستان ڈائیلاگ اور سفارتکاری کے ذریعے امن کے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔ انڈو-پیسیفک خطے میں ہم بحری سلامتی بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
 وزیر اعظم مودی نے کہا کہ تعلیم کے علاوہ، برطانیہ ہندوستانی فضائیہ کے پرواز تربیت دینے والے انسٹرکٹرز کو تربیت دینے میں بھی مدد کرے گا۔ وزیر اعظم مودی نے دونوں ممالک کے درمیان عسکری تربیت کے تعاون کے معاہدے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کے تحت ہندوستانی فضائیہ کے انسٹرکٹرز برطانیہ کی رائل ایئر فورس میں ٹرینر کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے عسکری تربیت میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت ہندوستانی فضائیہ کے پرواز انسٹرکٹرز برطانیہ کی رائل ایئر فورس میں ٹرینر کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔ انہوں نے اہم معدنیات پر تعاون کے لیے انڈسٹری گلڈ اور سپلائی چین آبزرویٹری قائم کرنے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔ آبزرویٹری جھارکھنڈ کے دھنبد میں انڈین اسکول آف مائنز میں ایک سیٹلائٹ کیمپس رکھے گی۔
اس سے پہلے آج وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم اسٹارمر نے ممبئی میں وفد سطح کی میٹنگ کی۔ بدھ کو اسٹارمر نے ممبئی میں مختلف شعبوں کے ساتھ وسیع مذاکرات کیے۔ انہوں نے کاروباری رہنماؤں سے ملاقات کی اور ہندوستان-برطانیہ تجارتی شراکت داری کو "واقعی اہم" قرار دیا۔
صنعتی نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران، انہوں نے کہا کہ یہ سب سے بڑی تجارتی مشن ہے جو برطانیہ نے کبھی ہندوستان بھیجی ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ان کا یہ دورہ وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ برطانیہ کے دورے کے بعد "واپسی کا مرحلہ" ہے۔