نئی دہلی:سپریم کورٹ نے 14 ستمبر کو ہونے والے ہندوستان-پاکستان ٹی-20 میچ کو منسوخ کرنے کے لیے دائر عرضی پر سماعت سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا، ’’میچ ہونے دیجیے، ہم اس پر روک نہیں لگائیں گے۔‘‘ چار ایل ایل بی طالبات کی طرف سے دائر عرضی میں پہلگام دہشت گرد حملے سمیت دیگر واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے ساتھ میچ کو قومی جذبات کا مذاق بتایا گیا تھا۔
جمعرات (11 ستمبر 2025) کو سپریم کورٹ سے عرضی پر فوری سماعت کی درخواست کی گئی تھی۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 14 ستمبر کو دبئی میں ایشیا کپ کا ٹی-20 کرکٹ میچ ہونا ہے۔ جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس وجے بشنوی کی بنچ کے سامنے یہ معاملہ رکھا گیا۔ عرضی گزاروں کی جانب سے وکیل نے بنچ سے کہا، ’’اتوار کو میچ ہونا ہے اس لیے عرضی کو جمعہ کو فہرست میں شامل کر دیا جائے۔‘‘
اس پر عدالت نے کہا کہ وہ روک نہیں لگائے گی، میچ ہونے دیجیے۔ وکیل نے دوبارہ عدالت سے درخواست کی کہ معاملے کو فہرست میں شامل کیا جائے لیکن عدالت نے انکار کر دیا۔ اُروشی جین کی قیادت میں چار لا اسٹوڈنٹس نے عرضی دائر کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام دہشت گرد حملے اور آپریشن سندور کے بعد پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ کھیلنا قومی وقار اور عوامی جذبات کے منافی پیغام دیتا ہے۔
ہندوستان اور پاکستان 2025 ایشیا کپ کے لیے 14 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گے۔ عرضی میں کہا گیا ہے، ’’ممالک کے درمیان کرکٹ خیر سگالی اور دوستی دکھانے کے لیے ہوتی ہے، لیکن پہلگام دہشت گرد حملے اور آپریشن سندور کے بعد، جب ہمارے لوگ مارے گئے اور ہمارے فوجیوں نے اپنی جان داؤ پر لگا دی، تو پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے یہ الٹا پیغام جائے گا کہ جہاں ہمارے فوجی اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں، وہیں ہم اسی ملک کے ساتھ کھیل کا جشن منا رہے ہیں جو دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے۔‘‘
عرضی گزاروں نے کہا، ’’اس سے ان متاثرین کے اہل خانہ کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچ سکتی ہے جنہوں نے پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں اپنی جان گنوائی۔ قوم کا وقار اور شہریوں کی سلامتی تفریح سے زیادہ اہم ہے۔‘‘