بہار انتخابات کے پیش نظر ہندوستان نیپال سرحد بند

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 10-11-2025
بہار انتخابات کے پیش نظر  ہندوستان نیپال سرحد بند
بہار انتخابات کے پیش نظر ہندوستان نیپال سرحد بند

 



برگنج/ آواز دی وائس
ہندوستان اور نیپال کے درمیان برگنج۔رکسول سرحد پر گاڑیوں کی آمدورفت روک دی گئی ہے اور سرحد کو بند کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل حفاظتی تدابیر کے طور پر کیا گیا ہے، جو 11 نومبر کو منعقد ہوں گے۔
ہندوستان۔نیپال کی مختلف سرحدی گذرگاہوں کو انتخابات کے دوران سیکورٹی بڑھانے کے لیے 72 گھنٹوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ مہوتری کے اسسٹنٹ چیف ڈسٹرکٹ آفیسر سنجے کمار پوکھریل نے  کہا کہ بہار، ہندوستان میں انتخابات 11 نومبر کو ہونے والے ہیں۔ سیکورٹی کے نقطہ نظر سے ہم نے سرحد پار نقل و حرکت روک دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہوتری ضلع کی تمام سرحدی گذرگاہوں کو بند کر دیا گیا ہے... سرحدی دروازے کل شام (ہفتہ) 6 بجے سے بند کر دیے گئے تھے۔
دوسری جانب، بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی مہم اتوار کو ختم ہو گئی، اور این ڈی اے و مہاگٹھ بندھن دونوں کے سرکردہ رہنماؤں نے 11 نومبر کی ووٹنگ سے قبل ووٹروں سے اپنی آخری اپیلیں کیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سسارام میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی کا مضبوط پیغام دیا اور خبردار کیا کہ آئندہ کسی بھی دہشت گرد حملے کا "فیصلہ کن جواب" دیا جائے گا۔ انہوں نے بہار میں دفاعی راہداری قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس مقدس شکتی پیٹھ کی سرزمین پر میں یہ کہہ رہا ہوں، اگر دہشت گرد گولی چلائیں گے تو ہم جواب گولے سے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ریاست میں ایک اسلحہ ساز فیکٹری قائم کریں گے۔ پٹنہ میں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمرات چودھری نے این ڈی اے اتحاد کو مضبوط قرار دیتے ہوئے کہا، "نتیش کمار آج وزیر اعلیٰ ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بی جے پی قیادت والی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ "ووٹ چوری" کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بہار کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ہوشیار رہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی، امت شاہ اور چیف الیکشن کمشنر ووٹ چرا رہے ہیں۔
انہوں نے نوجوان ووٹروں (جنریشن زی) سے کہا کہ "اپنے مستقبل کی حفاظت کریں" اور مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے بہار کی صنعتی صلاحیت کو نظرانداز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ موبائل فون پر ‘میڈ اِن چائنا’ کے بجائے ‘میڈ اِن بہار’ لکھا ہو۔ این ڈی اے کی جانب سے مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے انتخابات کو "ترقی بمقابلہ جنگل راج" کے انتخاب کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے گیا اور کَیمور میں ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ بہار کو ترقی یافتہ ریاست بنانا ہے یا اسے دوبارہ جنگل راج میں دھکیلنا ہے۔ ہندوستان اسی وقت ترقی یافتہ بنے گا جب بہار ترقی یافتہ ہوگا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بہار میں جلد ہی ایک دفاعی راہداری قائم کی جائے گی جو مقامی صنعتوں اور روزگار کے مواقع کو فروغ دے گی۔
اب جب کہ انتخابی مہم ختم ہو چکی ہے، بہار ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔ انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 11 نومبر کو ہوگی اور نتائج 14 نومبر کو جاری کیے جائیں گے۔
یہ نتائج طے کریں گے کہ آیا بہار این ڈی اے کی "دوہری انجن" والی حکومت کے تحت ترقی جاری رکھے گا یا پھر تیجسوی یادو کی قیادت میں مہاگٹھ بندھن کی واپسی ہوگی۔
اسی دوران، نئی سیاسی جماعت جن سوراج پارٹی سے بھی توقع کی جا رہی ہے کہ وہ دونوں اتحادوں کو سخت مقابلہ دے گی۔