تعلیم کے شعبے میں مسلم لڑکیوں کے تناسب میں اضافہ:رپورٹ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 21-10-2022
تعلیم کے شعبے میں مسلم لڑکیوں کے تناسب میں اضافہ:رپورٹ
تعلیم کے شعبے میں مسلم لڑکیوں کے تناسب میں اضافہ:رپورٹ

 

 

نئی دہلی: درسگاہوں میں حجاب کا تنازعہ کورٹ میں ہے مگر اصل سوال لڑکیوں کی تعلیم کا ہے۔مسلمان لڑکیاں تعلیم کے میدان میں کہاں ہیں اور ان کی تعلیمی اداروں میں موجودگی کیسے بڑھ رہی ہے؟ رپورٹس کے مطابق ملک میں اسکولوں اور کالجوں میں پڑھنے والی مسلم لڑکیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ 2007-08 اور 2017-18 کے درمیان، ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم میں مسلم خواتین کی حاضری کا تناسب (جی اے آر) 6.7 فیصد سے بڑھ کر 13.5 فیصد ہو گیا۔

یہ اضافہ کالج جانے والی 18 سے 23 سال کی مسلم لڑکیوں میں ہوا ہے۔ بلاشبہ یہ مسلم آبادی کے تناسب سے کم ہے لیکن اضافہ صاف نظر آرہا ہے۔ اعلیٰ تعلیم میں ہندو لڑکیوں کی موجودگی کا تناسب 2007-08 میں 13.4 فیصد سے بڑھ کر 2017-18 میں 24.3 فیصد ہو گیا۔

اگر ہم کرناٹک کی بات کریں تو 2007-08 میں اعلیٰ تعلیم میں مسلم خواتین کی حاضری کا تناسب 2007-08 میں محض 1.1 فیصد تھا جو 2017-18 میں بڑھ کر 15.8 فیصد ہو گیا۔

یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن کے مطابق، قومی سطح پر، اپر پرائمری (کلاس 5 سے 8) میں لڑکیوں کے کل اندراج میں مسلم انرولمنٹ کا حصہ 2015-16 میں 13.30 فیصد سے بڑھ کر 14.54 فیصد ہو گیا ہے۔  کرناٹک میں یہ 15.16 فیصد سے بڑھ کر 15.81 فیصد ہو گیا ہے۔

اس کی وجہ سے مذہبی اور سماجی گروہوں میں لڑکیوں اور خواتین کے اندراج میں اضافہ ہوا ہے۔

منصوبہ بندی کمیشن کے سابق سکریٹری این سی سکسینہ نے کہا کہ وہ موجودہ بحث میں سخت موقف کے بارے میں فکر مند ہیں۔ مسلم خواتین کو حجاب پہننے کا اخلاقی اور قانونی حق حاصل ہے، لیکن یہ ایک بری حکمت عملی ہے کیونکہ اس سے کمیونٹی کے باہر پولرائزیشن اور تعصب پیدا ہوگا جو ان پر کئی طرح سے اثر انداز ہوگا۔

وہیں دہلی یونیورسٹی کی پروفیسر آف ایجوکیشن پونم بترا نے کہا کہ لڑکیوں کو اسکول یا کالج جانے سے بااختیار بنایا جائے گا۔ یہ تعلیم ہی ہے جو نوجوان لڑکیوں کو یہ سمجھنے کے قابل بناتی ہے کہ حجاب یا پردہ کس طرح پدرانہ نظام کی علامت ہے۔ پونم بترا نے سوال کیا کہ کیا اسکول یونیفارم کے اصولوں پر عمل کرنے کے نام پر انہیں تعلیم سے محروم کرنا پرانی سوچ کی طرف لوٹنا ہے؟