حیدرآباد/ آواز دی وائس
ایمسٹرڈیم سے حیدرآباد آنے والی کے ایل ایم ایئرلائنز کی ایک پرواز کو پیر کے روز حیدرآباد ہوائی اڈے پر رات تقریباً 12 بجے بم کی دھمکی سے متعلق ایک ای میل موصول ہوئی۔ فوری طور پر معیاری حفاظتی اقدامات نافذ کیے گئے اور پرواز بحفاظت رات 1 بجے لینڈ کر گئی۔
ذرائع کے مطابق، حیدرآباد ہوائی اڈے کو اس وقت سکیورٹی خدشے کا سامنا کرنا پڑا جب آدھی رات کے قریب ایمسٹرڈیم جانے والی کے ایل ایم کی ایک پرواز کو نشانہ بناتے ہوئے بم کی دھمکی والی ای میل موصول ہوئی۔ حکام نے فوری طور پر طے شدہ حفاظتی پروٹوکول پر عمل کیا، جس کے نتیجے میں پرواز رات 1 بجے بحفاظت لینڈ ہوئی اور تمام مسافر و عملہ محفوظ رہے۔
ایمسٹرڈیم سے آنے والی کے ایل ایم کی پرواز بحفاظت اتری اور مسافروں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے معیاری طریقۂ کار اپنایا گیا۔ اس سے قبل 6 دسمبر کو بھی حیدرآباد ہوائی اڈے پر دو بین الاقوامی پروازوں کو بم کی دھمکی والی ای میلز موصول ہوئی تھیں۔ یہ ای میلز کسٹمر سپورٹ آئی ڈی پر موصول ہوئیں، جس کے بعد لینڈنگ کے فوراً بعد حفاظتی اقدامات شروع کر دیے گئے تھے۔
حیدرآباد ایئرپورٹ جی ایم آر کے مطابق، برٹش ایئرویز کی پرواز 277 اور کویت ایئرویز کی پرواز 373 کو دھمکی آمیز ای میلز موصول ہوئیں۔ برٹش ایئرویز کی پرواز بی اے 277 علی الصبح بحفاظت لینڈ کر گئی، جبکہ حیدرآباد آنے والی دوسری پرواز کو واپس روانگی کے ہوائی اڈے کی طرف موڑ دیا گیا۔
حیدرآباد ایئرپورٹ جی ایم آر کے بیان کے مطابق، 6 دسمبر 2025 کو حیدرآباد ہوائی اڈے کی کسٹمر سپورٹ آئی ڈی پر پرواز بی اے 277 (ہیتھرو سے حیدرآباد) کے لیے بم کی دھمکی والی ای میل موصول ہوئی۔ پرواز صبح 5:25 بجے حیدرآباد میں بحفاظت لینڈ کر گئی اور معیاری حفاظتی اقدامات نافذ کیے گئے۔
اسی طرح ایک اور بیان میں کہا گیا کہ 6 دسمبر 2025 کو پرواز کے یو 373 (کویت سے حیدرآباد) کے لیے بم کی دھمکی والی ای میل موصول ہوئی، جس کے بعد یہ پرواز واپس روانگی کے ہوائی اڈے کو لوٹ گئی۔ اسی نوعیت کا ایک واقعہ 5 دسمبر کو بھی پیش آیا تھا، جب دبئی سے حیدرآباد آنے والی ایمریٹس کی پرواز ای کے 526 کے لیے صبح 7:30 بجے دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی تھی۔
پرواز نے اضافی نگرانی کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھا اور صبح 8:30 بجے بحفاظت لینڈ کرنے کے بعد فوری طور پر سکیورٹی اقدامات کیے گئے۔ سکیورٹی ٹیموں نے طیارے کو ایک الگ تھلگ بے کی طرف منتقل کیا، جہاں معیاری آپریٹنگ طریقۂ کار کے مطابق مسافروں کو بحفاظت طیارے سے اتارا گیا۔