ہمایوں کبیر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے جس نے مسجد کو منہدم کیا تھا:ابھیشیک بنرجی

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 27-12-2025
ہمایوں کبیر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے جس نے مسجد کو منہدم کیا تھا:ابھیشیک بنرجی
ہمایوں کبیر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے جس نے مسجد کو منہدم کیا تھا:ابھیشیک بنرجی

 



کولکاتا:مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی نے ہفتہ کے روز جن اُنیان پارٹی کے سربراہ ہمایوں کبیر پر طنز کیا جو اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو چکے تھے اور جن پر مسجد منہدم کرنے والی سیاست سے وابستگی کا الزام لگایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمایوں کبیر اور بی جے پی میں کوئی فرق نہیں کیونکہ دونوں مندر مسجد کے معاملے پر سیاست کرتے ہیں۔ ترنمول کانگریس نے اس ماہ کے آغاز میں مرشدآباد میں بابر کے نام پر مسجد بنانے کے اعلان کے بعد ہمایوں کبیر کو معطل کر دیا تھا۔

ابھیشیک بنرجی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسجد کہاں بن رہی ہے۔ مجھے کہیں تعمیر شروع ہوتی نظر نہیں آتی۔ اگر وہ مندر اور مسجد کے معاملے پر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو ان میں اور بی جے پی میں کیا فرق ہے۔ بی جے پی نے مندر بنانے پر سیاست کی اور یہ لوگ مسجد بنانے پر سیاست کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمایوں کبیر بی جے پی کے سابق امیدوار رہ چکے ہیں۔ بابری مسجد کا واقعہ 1992 میں ہوا تھا لیکن وہ 27 برس تک یہ بات نہیں سمجھے اور اسی جماعت میں شامل رہے جس نے مسجد کو منہدم کیا۔ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ ہر کسی کو مذہبی مقام بنانے کا حق ہے لیکن اسے سیاست کا موضوع نہیں بنایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ سیاست میں ہیں تو مساجد یا مندروں کے بجائے اسپتال اور اسکول بنائیں۔تریپورہ کے ایک طالب علم کی اتراکھنڈ میں موت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس واقعے کی سب کو مذمت کرنی چاہیے لیکن نہ تریپورہ کے وزیر اعلیٰ اور نہ ہی اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ نے کوئی بیان دیا۔ دونوں ریاستوں میں ڈبل انجن حکومتیں ہیں۔ اس سے بی جے پی کی سیاست کا انداز واضح ہوتا ہے۔ابھیشیک بنرجی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو واٹس ایپ کمیشن قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ یہ آئینی ادارہ مغربی بنگال کے عوام سے معافی مانگے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسپیشل انٹینسیو ریویژن مہم کا مقصد ریاست کو ہراساں کرنا تھا۔

انہوں نے ایس آئی آر مشق کے دوران بوتھ لیول افسران کی مبینہ اموات کا بھی ذکر کیا۔ گزشتہ ہفتے ایس آئی آر کے تحت مغربی بنگال میں مسودہ ووٹر فہرست شائع کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایس آئی آر کے دوران 45 افراد کی موت ہوئی اور 6 کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ 29 بوتھ لیول افسران نے خودکشی کی کوشش کی۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے 5 بنیادی سوالات پوچھے لیکن ہمیں ایک بھی جواب نہیں ملا۔ الیکشن کمیشن نے میڈیا کو بتایا کہ وہ جوابات دے چکا ہے۔مغربی بنگال میں مارچ اپریل 2026 میں اسمبلی انتخابات متوقع ہیں۔ 2021 کے اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس اتحاد نے 294 میں سے 215 نشستیں جیتیں جبکہ کانگریس اور سی پی آئی ایم کو کوئی نشست نہیں ملی۔ بی جے پی نے 77 نشستیں حاصل کر کے مرکزی اپوزیشن کا درجہ حاصل کیا۔