ہندی فلم ’ہوم باؤنڈ‘ 2026 آسکر کے لئے منتخب

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 19-09-2025
ہندی فلم ’ہوم باؤنڈ‘ 2026 آسکر کے لئے منتخب
ہندی فلم ’ہوم باؤنڈ‘ 2026 آسکر کے لئے منتخب

 



کلکتہ: ہندی فلم ’ہوم باؤنڈ‘ کو 2026 اکیڈمی ایوارڈز (آسکر) میں بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کے زمرے میں ہندوستان کی سرکاری انٹری کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ اس بات کی اطلاع جمعہ کو سلیکشن کمیٹی کے صدر این۔ چندرہ نے دی۔ کلکتہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چندرہ نے بتایا کہ مختلف زبانوں کی کُل 24 فلمیں آسکر میں ملک کی نمائندگی کی دوڑ میں شامل تھیں۔

انہوں نے کہا، “یہ بہت مشکل انتخاب تھا۔ یہ وہ فلمیں تھیں جنہوں نے لوگوں کی زندگیوں کو چھوا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “ہم جج نہیں بلکہ کوچ تھے۔ ہم ایسے کھلاڑیوں کی تلاش میں تھے جنہوں نے اپنی چھاپ چھوڑی ہو۔” اس 12 رکنی سلیکشن کمیٹی میں فلم ساز، ہدایتکار، مصنف، ایڈیٹر اور صحافی شامل تھے۔

’ہوم باؤنڈ‘ کی ہدایت کاری نیرج گھایوان نے کی ہے اور اس کی پروڈکشن کرن جوہر اور اَدار پونہ والا نے کی ہے۔ فلم میں ایشان کھٹّر، وِشال جیٹھوا اور جانوی کپور مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ کہانی شمالی ہندوستان کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے دو بچپن کے دوستوں کے گرد گھومتی ہے، جو پولیس کی نوکری حاصل کرنے کی جدوجہد کرتے ہیں—ایسی نوکری جو انہیں وہ عزت و احترام دلانے کا وعدہ کرتی ہے جس سے وہ طویل عرصے سے محروم ہیں۔

ہندوستانی سنیما ہمیشہ سے دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعت کے طور پر جانا جاتا ہے، مگر بین الاقوامی سطح پر اکیڈمی ایوارڈ (آسکر) میں کامیابی حاصل کرنا بہت کم فلموں کے حصے میں آیا ہے۔ ’ہوم باؤنڈ‘ کا انتخاب نہ صرف فلمی دنیا کے لیے ایک اعزاز ہے بلکہ ہندوستانی فلموں کی بدلتی ہوئی سوچ اور معیار کی عکاسی بھی کرتا ہے۔

فلم دو نوجوانوں کی جدوجہد کو دکھاتی ہے جو پولیس کی ملازمت کے ذریعے سماج میں اپنی شناخت اور عزت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ کہانی ہندوستانی سماج کی زمینی حقیقتوں، نوجوانوں کی تمناؤں اور طبقاتی فرق کو اجاگر کرتی ہے۔ اگرچہ فلم ایک مقامی گاؤں کی کہانی سناتی ہے، لیکن اس کا مرکزی خیال عزت، شناخت اور جدوجہد—یونیورسل ہے۔ یہی پہلو اسے بین الاقوامی ناظرین کے لیے پرکشش بناتا ہے۔

نیرج گھایوان جیسے ہدایتکار، جو حقیقت پسندانہ اور سماجی مسائل پر مبنی فلموں کے لیے مشہور ہیں، اور کرن جوہر جیسے پروڈیوسر، جو بڑے پیمانے پر فلمی دنیا میں اثر و رسوخ رکھتے ہیں، کا ساتھ اس پروجیکٹ کو طاقتور بناتا ہے۔ یہ انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان صرف گلیمر یا کمرشل فلموں تک محدود نہیں، بلکہ وہ سنجیدہ، کہانی پر مبنی اور معیاری فلمیں بھی تخلیق کر رہا ہے جو عالمی معیار پر کھری اترتی ہیں۔ اگرچہ آسکر جیتنا ایک الگ چیلنج ہے، لیکن سرکاری نامزدگی ہی فلم کے لیے عالمی سطح پر راستے کھول دیتی ہے۔ اس سے نہ صرف فلم بلکہ پوری انڈسٹری کو بین الاقوامی شہرت ملتی ہے۔