ستیندرجین کو ضمانت دینے سے ہائی کورٹ کا انکار

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 06-04-2023
ستیندرجین کو ضمانت دینے سے ہائی کورٹ کا انکار
ستیندرجین کو ضمانت دینے سے ہائی کورٹ کا انکار

 

نئی دہلی: منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں بند دہلی حکومت کے سابق وزیر ستیندر جین کو دہلی ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ستیندر جین کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے۔ جسٹس دنیش کمار شرما کی عدالت نے یہ فیصلہ دیا۔ ای ڈی نے ستیندر جین کی ضمانت کی بھی مخالفت کی۔ ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ اگر جین کو ضمانت مل جاتی ہے تو کیس کے گواہوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ تفتیش بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ ستیندر جین بھی چند ماہ قبل سپریم کورٹ گئے تھے، لیکن وہاں انہیں راحت نہیں ملی۔ جین نے دہلی ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی عرضی پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے اس درخواست کو سننے سے انکار کر دیا۔

سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے عرضی کی مخالفت کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ عدالت ضمانت کے معاملات سے بھری پڑی ہے۔ شاید کچھ ٹرائل مکمل ہو رہا ہے۔ ہم درخواست ضمانت پر جلد سماعت کے لیے نہیں کہہ سکتے۔ اس کے بعد جین کو اپنی عرضی واپس لینا پڑی۔ ستیندر جین نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ دہلی ہائی کورٹ کو ان کی ضمانت کی عرضی پر جلد سماعت کرنے کا حکم دیا جائے۔ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں ستیندر جین کو 30 مئی کو گرفتار کیا تھا۔ وہ تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

جین، ان کی بیوی پونم اور دیگر کے خلاف غیر متناسب اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ الزام ہے کہ جین نے مبینہ طور پر دہلی میں کئی شیل کمپنیاں بنائی یا خریدی تھیں۔ انہوں نے کولکتہ میں تین حوالاتی آپریٹرز سے 54 شیل کمپنیوں کے ذریعے 16.39 کروڑ روپے کا کالا دھن بھی منتقل کیا۔ ای ڈی نے جین خاندان کے 4.81 کروڑ روپے کے اثاثے اور ان سے منسلک کمپنیوں کو ضبط کیا ہے۔ 2018 میں بھی ای ڈی نے اس معاملے میں ستیندر جین سے پوچھ گچھ کی تھی۔