ہابیل الدین: ’ان پڑھ‘ کوی،جن کے لیے ’موبائل ‘ قلم بن گیا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 04-05-2022
ہابیل الدین: ’ان پڑھ‘ کوی،جن کے لیے ’موبائل ‘ قلم بن گیا
ہابیل الدین: ’ان پڑھ‘ کوی،جن کے لیے ’موبائل ‘ قلم بن گیا

 

 

عارف اسلام/ گوہاٹی

نظمیں، مضامین، کہانیوں یا گانوں کو عام طور پر کسی بھی زبان میں روانی سے پڑھنے والی صنف سمجھا جاتاہے۔ مگر یہ کہانی ایک ایسے شخص کی ہے جس نے کبھی اسکول کا رخ نہیں کیا،جس نے بچپن سے جوانی تک کبھی تعلیم کے بارے میں نہیں سوچا لیکن اب اسے دنیا ایک کوی یا شاعر کے طور پر جانتی ہے۔ جس کو قلم پکڑنا نہیں آتا جو لکھ نہیں سکتا اب اس کی پہچان ’’ایک ناخواندہ کوی‘‘ کی ہے۔ جس نے  بغیر کسی رسمی تعلیم کے پانچ سو سے زائد نظمیں لکھی ہیں۔بات حیرت انگیز ہے لیکن سچ ہے۔ اپنی زندگی میں اسکول نہ جانے والے اور رسمی تعلیم سے محروم کوی نے اب تک تین زبانوں میں پانچ سو سے زائد نظمیں لکھی ہیں۔

اس شاعر کا نام بابیل الدین ہے جو تعلیم کی کمی کے باوجود مسلسل کویتائیں لکھ رہے ہیں۔

بارپیتا ضلع کے گنیالگوری سے تعلق رکھنے والے بابیل الدین 15 سال سے زیادہ عرصے سے ایک انوکھے اور منفرد انداز میں نظمیں لکھ رہے ہیں۔ان کی نظمیں پہلے کسی کاغذ پر نہیں اترتی ہیں بلکہ ’موبائل‘ میں ان کی آواز میں قید ہوجاتی ہیں ۔ وہ ہر نظم  کو گنگناتے ہیں اور پھر اس کو سن کر تصیح بھی موبائل  میں ہی کرتے ہیں۔

awaz

ہابیل  کے شاعری کتابی شکل میں 


پولیس حراست میں شروع کی شاعری 

شاعری شروع کرنے سے پہلے ان کی کالگچھیا بازار میں دکان تھی۔ ان کی دکان میں دو بار آگ لگنے کے بعد، وہ دوسرا کاروبار شروع کرنے کے ارادہ سےتین سکھیا چلے گئے۔انھوں نے ترنکومالی میں سبزیاں بیچنا شروع کر دیں۔ بدقسمتی سے، ترنکومالی میں کاروبار کرتے ہوئے انھیں ایک بار پولیس اسٹیشن جانا پڑا۔ ہابیل الدین نے تھانے کے لاک اپ کے اندر اپنے دکھ اور احساسات کے اظہار کے لیے ایک کویتا لکھی اور اس طرح ایک ناخواندہ کوی کی غیر معمولی کہانی کا آغاز ہوا۔

اس کے بعد سے 500 سے زائد نظمیں لکھی ہیں۔ ہابیل الدین نے آسامی، بنگالی اور ہندی میں نظمیں لکھی ہیں۔ اس ناخواندہ کوی کے کئی نظموں کے مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔

آواز-دی وائس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ہابیل الدین کہتے ہیں، میں اپنی زندگی میں کبھی اسکول نہیں گئے۔مجھے بچپن سے ہی شاعری اور گانوں کا شوق تھا۔

میرا ایک کاروبار ہے۔ گھر میں میری ایک ماں، بیوی اور 4 بچے ہیں۔ میرا زیادہ تر وقت مختلف تقریبات میں گزرتا ہے۔"

موبائل بنا ’’قلم ‘‘۔

وہ کہتے ہیں کہ "میں خود پڑھنا لکھنا نہیں جانتا۔ اس لیے جب بھی میں کوئی نظم سوچتا ہوں، تو میں اسے لکھتا نہیں ہوں بلکہ  اپنے موبائل فون پر تھوڑا سا ریکارڈ کر لیتا ہوں۔ میں اسے سنتا ہوں اور اسے بار بار ریکارڈ کرتا ہوں۔

ہابیل الدین کی شائع کردہتمام کتابوں کو اُدے کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم انہیں افسوس ہے کہ انہیں اس وقت نظموں کی نئی کتاب کی اشاعت میں مالی مشکلات کا سامنا ہے۔