نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی-این سی آر میں آلودگی کی وجہ سے حالات نہایت خراب ہو چکے ہیں۔ فضائی معیار کے انتظامی کمیشن نے گریپ-3 (گریپ-3) نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابلِ ذکر ہے کہ دارالحکومت میں ہوا انتہائی خراب ہو چکی ہے اور اے کیو آئی 425 تک پہنچ گیا ہے۔ بگڑتی فضا کے بعد اب یہاں کئی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ جلد ہی ریاستی حکومتیں اسکول بند کرنے یا انہیں ہائبرڈ موڈ یا گھر سے تعلیم دینے کے طریقے پر منتقل کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ
گزشتہ سال سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اگر اے کیو آئی 350 سے تجاوز کر جائے تو یہ گریپ-3 نافذ کرنے کی بنیاد بنے گا۔ پیر کے روز دہلی کی فضائی معیار کی سطح 391 تک پہنچ گئی تھی، تاہم اُس وقت گریپ-3 نافذ نہیں کیا گیا تھا۔ مگر منگل کو سی اے کیو ایم نے گریپ-3 کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔ اس کے بعد تعلیمی اداروں، اسکولوں، کالجوں اور کوچنگ سینٹروں کو بند کرنے پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔
ہائبرڈ موڈ میں چلیں گے اسکول
گریپ-3 نافذ ہونے کے بعد حکومت پانچویں جماعت تک کے اسکولوں کو ہائبرڈ موڈ میں چلانے کا حکم دے سکتی ہے۔ اس صورت میں والدین کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم اسکول میں یا آن لائن کروائیں۔ تاہم یہ فیصلہ ہر اسکول کے انفراسٹرکچر پر منحصر ہوگا۔ اس کے علاوہ بڑی جماعتوں کے طلباء کے سلسلے میں بھی حکومت جلد ہی کوئی نیا فیصلہ لے سکتی ہے۔
وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی اہم میٹنگ
دارالحکومت میں گریپ-3 کے نفاذ کے بعد دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ایک اہم میٹنگ طلب کی ہے۔ امکان ہے کہ اس اجلاس کے بعد مزید پابندیوں کا اعلان کیا جائے گا۔ ویسے بھی گریپ-3 کے دوران پابندیاں سخت کر دی جاتی ہیں۔ یہ مانا جا رہا ہے کہ گریپ-3 کے نفاذ کے بعد دہلی میں ڈیزل گاڑیوں کے داخلے پر مکمل پابندی لگ سکتی ہے۔