جنیوا [سوئٹزرلینڈ]،: اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل(UNHRC) کے 60 ویں اجلاس میں جے پور، راجستھان سے تعلق رکھنے والی مقررہ فائزہ رفعت نے ہندوستانکے امن، تکثیریت اور عالمی دہشت گردی کے خلاف عزم کو اجاگر کیا۔جنیوا میں مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے فائزہ رفعت نے کہا کہ ہندوستانکی جمہوریت اپنے معروف اصول "یکجہتی میں تنوع" (Unity in Diversity) پر مضبوطی سے قائم ہے، جس نے ملک میں مختلف ثقافتوں، مذاہب اور زبانوں کو ہم آہنگی کے ساتھ پروان چڑھنے کا موقع دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آئین آزادیٔ فکر، عقیدہ اور اظہار کی ضمانت دیتا ہے، جس کی بدولت ہندوستانعملی تکثیریت کی ایک زندہ مثال ہے۔
ہندوستانکی شمولیتی روایات کو سراہتے ہوئے، رفعت نے دہشت گردی سے پیدا ہونے والے عدم استحکام کے خطرات پر شدید تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے 2008 کے ممبئی دہشت گرد حملوں اور حالیہ پہلگام کے سانحے کو اس بات کی ہولناک یاد دہانی قرار دیا کہ کس طرح تشدد امن کو ختم کرتا ہے، بے گناہ جانوں کو نگل لیتا ہے اور سیاحت جیسے اہم شعبوں کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں کسی ایک ملک پر نہیں بلکہ انسانیت پر حملہ ہیں۔"
مزاحمت اور استقامت پر زور دیتے ہوئے رفعت نے کہا کہ دہشت گردی کے چیلنجوں کے باوجود بھارتی عوام رواداری، انسانی حقوق اور پرامن بقائے باہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے مکالمے اور عدم تشدد کے ذریعے تنازعات کے حل کے لیے ہندوستانکے مستقل مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہندوستانعالمی امن قائم کرنے میں ایک ذمہ دار آواز ہے۔
رفعت نے دہشت گردی کے خلاف ایک متحدہ عالمی ردعمل کی ضرورت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ انتہا پسندانہ تشدد بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کونسل کو بتایا کہ صرف تعاون، احترام اور اجتماعی عزم کے ذریعے ہی ہم نفرت کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور اپنے مشترکہ مستقبل کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔"
انہوں نے اس بات کی توثیق کی کہ ہندوستاندنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا تاکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق امن اور انسانی وقار کو برقرار رکھا جا سکے۔فائزہ رفعت کے خطاب نے اس حقیقت کو نمایاں کیا کہ ہندوستاننہ صرف اپنے اندر تکثیری اقدار کو محفوظ رکھے ہوئے ہے بلکہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کرتے ہوئے ایک زیادہ محفوظ اور پُرسکون دنیا تعمیر کرنے کے لیے بھی سرگرم ہے۔