سابق پولس والے نےکیالدھیانہ کورٹ بلاسٹ،پاکستانی کنکشن بھی آیاسامنے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 25-12-2021
سابق پولس والے نےکیالدھیانہ کورٹ بلاسٹ،پاکستانی کنکشن بھی آیاسامنے
سابق پولس والے نےکیالدھیانہ کورٹ بلاسٹ،پاکستانی کنکشن بھی آیاسامنے

 

 

لدھیانہ: پنجاب کے لدھیانہ کی عدالت میں جمعرات کی دوپہر ایک بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت گگن دیپ سنگھ (30) کے طور پر کی گئی ہے۔

گگن دیپ سنگھ پنجاب پولیس کا واحد ملازم تھا، جسے دو سال قبل محکمے سے نکال دیا گیا تھا۔ لدھیانہ ضلع کے کھنہ صدر پولیس اسٹیشن میں سکریٹری ہونے کے دوران، گگن دیپ کو اگست-2019 میں ہیروئن کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔

اسے ڈرگ مافیا سے تعلق کی بنا پر پنجاب پولیس سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ گگن دیپ سنگھ منشیات کیس میں 2 سال تک جیل میں رہا اور وہ 8 ستمبر 2021 کو ضمانت پر باہر آیا۔

گگن دیپ کے خالصتانی تنظیم ببر خالصہ انٹرنیشنل کے ساتھ روابط سامنے آرہے ہیں۔ اس دھماکے کے پیچھے پاکستان میں بیٹھے ہرویندر سنگھ رنڈا کا نام آ رہا ہے جس کا تعلق ببر خالصہ انٹرنیشنل سے ہے۔

اس سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ گگندیپ عدالت کے احاطے کے باتھ روم میں پہنچ کر اپنے موبائل فون کے ذریعے بم کو چالو کرنے کی ہدایات لے رہا تھا۔ اسی وقت کچھ گڑبڑ ہوئی اور بم پھٹ گیا۔ اس میں خود گگندیپ سنگھ بھی مارا گیا تھا۔

سال 1978 میں بننے والی ببر خالصہ کو پاکستان میں بیٹھے ودھوا سنگھ ببر چلاتاہے، جو 90 کی دہائی میں یہاں سے بھاگ گیا تھا۔ اس سے قبل اکتوبر 2007 میں لدھیانہ کے شنگر سنیما میں ہونے والے بم دھماکے میں بھی ببر خالصہ کا نام سامنے آیا تھا۔ اس دھماکے میں 7 افراد ہلاک اور 32 زخمی ہوئے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق گگندیپ سنگھ کھنہ کے جی ٹی بی نگر کا رہنے والا تھا۔ اس کے والد کا نام امرجیت سنگھ ہے۔ پنجاب پولیس کے ایس ٹی ایف نے گگندیپ سنگھ کو 785 گرام ہیروئن کے ساتھ پکڑا۔

وہ ایک خاتون کے ساتھ مل کر منشیات اسمگل کرتا تھا۔ اس کے خلاف 11 اگست 2019 کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایس ٹی ایف پولیس اسٹیشن، فیز 4، موہالی میں ایک کیس درج کیا گیا تھا۔