پٹنہ ۔ جن سوراج کے بانی پرشانت کشور نے پیر کے روز کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں اصل مقابلہ این ڈی اے اور جن سوراج کے درمیان ہے جبکہ مہاگٹھ بندھن تیسرے نمبر پر رہے گا۔
پرشانت کشور سے جب راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے لیڈر تیجسوی یادو کے انتخابی وعدوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ تیجسوی یادو نے پچھلے 5 دنوں میں جو اعلانات کیے ہیں ان کی کوئی سمجھ نہیں بنتی۔
انہوں نے کہا ہم ہر اسمبلی حلقے کا دورہ کر رہے ہیں۔ مہاگٹھ بندھن تیسرے نمبر پر ہے۔ اصل مقابلہ این ڈی اے اور جن سوراج کے درمیان ہے۔ تیجسوی یادو نے پچھلے 5 دنوں میں جو اعلانات کیے ہیں ان میں کوئی مطلب نہیں۔ وہ یہ سب صرف اس لیے کہہ رہے ہیں تاکہ متعلق رہیں اور انتخابی دوڑ میں شامل دکھائی دیں۔ کوئی ان کی طرف دھیان نہیں دے رہا۔
اتوار کو مدھوبنی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پرشانت کشور نے کہا کہ بہار کے ووٹر اب خوف پر مبنی انتخابی سیاست سے آگے بڑھ رہے ہیں جہاں لوگ نتیش کمار بی جے پی کو لالو یادو کے خوف سے ووٹ دیتے تھے اور لالو یادو کو بی جے پی کے خوف سے۔
انہوں نے کہا آپ دیکھیں گے کہ بہار میں ایک نئی سیاسی تاریخ لکھی جا رہی ہے۔ پچھلے 30 سال سے جو دور چل رہا تھا وہ اب ختم ہونے والا ہے۔ ایک نیا متبادل ابھر رہا ہے جو کسی لیڈر کسی خاندان یا کسی ذات کا نہیں بلکہ بہار کے بچوں کا ہے۔ اگر جن سوراج پارٹی کی حکومت بنی تو روزگار کے لیے کسی کو ریاست سے باہر نہیں جانا پڑے گا۔
پرشانت کشور نے آر جے ڈی کے لیڈر تیجسوی یادو پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ لوگ جنہوں نے بہار کو برباد کیا ہے ہیرو کہلائیں گے تو پھر ولن کون ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ سوشل میڈیا پر تیجسوی یادو کو بہار کا نائک کہا جا رہا ہے تو انہوں نے کہا اگر وہ لوگ جو بہار کو اس حال تک لے آئے ہیرو ہیں تو پھر ولن کون ہے۔ بہار کے لوگ جانتے ہیں کہ کس نے ریاست کو اس حالت میں پہنچایا۔ وہ بہار کے نائک نہیں ہو سکتے۔
دوسری جانب تیجسوی یادو نے اتوار کو ووٹروں سے کہا کہ ان کا اتحاد اپنے ہر وعدے پر عمل کرے گا۔ انہوں نے این ڈی اے پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے میں کوئی بھی کچھ نہیں کہہ رہا سوائے لالو یادو اور تیجسوی یادو کو گالیاں دینے کے۔
انہوں نے کہا کہ این ڈی اے نے جو وعدے کیے تھے ان کا کیا ہوا۔ دو کروڑ نوکریاں کہاں گئیں۔ اسٹارٹ اپ انڈیا اور میک ان انڈیا کا کیا ہوا۔ ہم کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور عوام کو بتا رہے ہیں کہ اگلے 5 سالوں میں ہم کیا کریں گے۔
مہاگٹھ بندھن نے پہلے ہی تیجسوی یادو کو وزیراعلیٰ کا امیدوار قرار دیا ہے جبکہ وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے مکیش سہنی کو نائب وزیراعلیٰ کے امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
بہار اسمبلی کی 243 نشستوں پر ووٹنگ دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوگی اور نتائج 14 نومبر کو اعلان کیے جائیں گے۔