فرید آباد / آواز دی وائس
فرید آباد میں جموں و کشمیر پولیس نے ایک ڈاکٹر کے گھر سے 300 کلو آر ڈی ایکس برآمد کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اے کے-47 سمیت کئی اسلحے بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ کسی بڑے دہشت گرد حملے کی سازش رچی جا رہی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے ڈاکٹر عادل سے کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی، جس کے بعد متعدد چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ گرفتاری کے بعد تفتیش کے دوران ڈاکٹر عادل نے کئی اہم معلومات فراہم کیں۔ اس سے پہلے کشمیر میں ڈاکٹر عادل کے لاکر سے اے کے-47 رائفل اور دیگر ہتھیار بھی برآمد کیے گئے تھے۔ فی الحال پولیس ڈاکٹر عادل سے مسلسل پوچھ گچھ کر رہی ہے تاکہ پوری سازش کا پردہ فاش کیا جا سکے۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اس نیٹ ورک میں ڈاکٹر مجمل نام کا ایک شخص بھی شامل تھا، جو کشمیر کا ہی رہائشی ہے۔ معلومات کے مطابق، فرید آباد میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کا ذخیرہ مجمل نے ہی چھپایا تھا۔ اس وقت دونوں ڈاکٹر جموں و کشمیر پولیس کی تحویل میں ہیں اور ان سے لگاتار پوچھ گچھ جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس دہشت گردانہ سازش میں کئی اور افراد بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ تحقیقات کے دائرے کو اب مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔ چونکہ اس معاملے میں تقریباً 300 کلو آر ڈی ایکس برآمد ہوا ہے، اس لیے پولیس کو شبہ ہے کہ کسی بڑے حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب جموں و کشمیر پولیس نے اس طرح کے انکشافات کیے ہوں۔ گزشتہ چند دنوں میں جیشِ محمد سے وابستہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے، اور وادی میں کئی دراندازی کی کوششوں کو بھی ناکام بنایا گیا ہے۔ لیکن اب چونکہ اس سازش کے تار براہِ راست دہلی–این سی آر سے جڑے ہیں، اس لیے تفتیشی ایجنسیاں مزید سرگرم ہو گئی ہیں۔