غزوہ ہند کی حقیقت پرکتاب _ اجراء کریں گے ایم جے اکبر

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 03-03-2024
غزوہ ہند کی حقیقت بیان کرنے والی کتاب کا اجراء کریں گےسابق وزیر ایم جے اکبر
غزوہ ہند کی حقیقت بیان کرنے والی کتاب کا اجراء کریں گےسابق وزیر ایم جے اکبر

 



نئی دہلی: خسرو فاؤنڈیشن کے کنویز اورصحافی ڈاکٹر حفیظ الرحمان کی مرتبہ کتاب "غزوہ ہند کی حقیقت کیا ہے؟" کا رسم اجراء انڈ یا انٹر نیشنل سینٹر، نئی دہلی کے انیکسی میں کل 3 مارچ کو تین بجے سہ پہر عمل میں آئے گا۔ واضح رہے کہ یہ کتاب خسرو فاؤنڈیشن کے ذریعہ شائع کی گئی ہے جس میں اسلامی اسکالر ز کے ریسرچ پیپر زکو جمع و تالیف کیا گیاہے۔ ان مضامین کے ذریعہ غزوہ ہند کی حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ کتاب کا رسم اجراء معروف صحافی و مصنف اور سابق مرکزی وزیر مملکت برائے خارجہ ایم جے اکبر کے ہاتھوں عمل میں آئے گا۔

خسرو فاؤنڈیشن کے کنو نیز ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے کہا ملک میں وقتا فوقتا غزوہ ہند کے موضوع پر بات چیت کی جاتی ہے جو ایک تنازعہ کی کیفیت اختیار کر لیتی ہے۔ تاہم ، ان کی مرتب کردہ کتاب میں 8 اسلامی اسکالرز کے ریسرچ پیپرس کو شامل کیا گیاہے۔ کتاب اردو، ہندی اور انگریزی تینوں زبانوں میں ہے اور 80 صفحات پر مشتمل ہے۔ انہوں نے حال ہی میں غزوہ ہند کے متعلق دارالعلوم دیو بند کے فتوئی پر ہنگامہ آرائی کا بھی اس ضمن میں ذکر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پروگرام میں داخلہ صرف دعوت نامہ کے ذریعہ ممکن ہے۔

غور طلب ہے کہ مذکورہ کتاب کی معنویت کا اندازہ اس بات سےلگایا جاسکتا ہے کہ ابھی چند قبل دارالعلوم دیوبند کا ایک فتویٰ زیر بحث آگیا تھا۔ اس بحث کی بازگشت اب بھی برقرار ہے۔ میڈیا میں غزوہ ہند کے حوالے سے بحث شروع جاری ہے۔ ملک کے ایک بڑے دینی ادارہ دارالعلوم دیوبند کی آفیشل ویب سائٹ پر غزوہ ہند کے تعلق سے ایک فتویٰ موجود ہے جس پر نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے اعتراض جتایا ہے۔

کمیشن نے دارالعلوم دیوبند کے خلاف کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ سب سے پہلے یہ جانتے ہیں کہ اس جھگڑے کی وجہ کیا ہے۔ دراصل ایک شخص نے دارالعلوم دیوبند سے غزوہ ہند کے بارے میں معلومات مانگی تھی کہ کیا اس کا ذکر حدیث میں ہے؟ اس پر دارالعلوم نے کہا کہ غزوہ ہند کے حوالے سے ایک پورا باب موجود ہے۔ فتویٰ میں کہا گیا کہ رسول اللہ ﷺ کے قریبی صحابی حضرت ابوہریرہ نے غزوہ ہند کی روایت بیان کی ہے۔

ابو ہریرہ نے کہا تھا کہ وہ لڑیں گے اور اپنا مال قربان کریں گے۔ اگرمر گیا تو شہید ہو جاؤں گا اور اگر زندہ رہا تو غازی کہلاؤں گا۔ دارالعلوم نے اس کے لیے صحاح ستہ کی کتاب سنن النسائی کا حوالہ دیا ہے۔ "غزوہ ہند" عربی کا لفظ ہے۔ غزوہ اس جنگ کو کہتے ہیں جس میں پیغمبرِاسلام صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی شریک ہوں۔ ہند کا مطلب ہندوستان ہے۔ یعنی وہ دینی جنگ جو ہندوستان میں لڑی جائے گی۔

واضح ہوکہ ہندوستان میں ایسی کوئی جنگ نہیں لڑی گئی جس میں خود پیغمبراسلام شریک ہوں۔ البتہ مسلمانوں کے کچھ حملے ہوتے رہے ہیں۔ یہ سب تاریخ کی باتیں ہیں مگر اب نئے سرے سے غزوہ ہند کی غیر ضروری بحث میڈیا میں جاری ہے جو لایعنی اور اشتعال انگیز بھی ہے۔

این سی پی سی آر نے سی پی سی آر کی دفعہ 13 (1) (ٹی جے) کے تحت دارالعلوم کے ایک پرانے فتوے کا از خود نوٹس لیا ہے۔ اس معاملے میں کمیشن نے سہارنپور کے ڈی ایم-ایس ایس پی کو نوٹس دیا تھا اور ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ضلع انتظامیہ نے دارالعلوم سے جواب بھی مانگا تھا اور دارالعلوم نے جواب بھی دیدیا ہے۔ حالانکہ دوسری طرف کمیشن کا کہنا ہے کہ اس طرح کا مواد قوم کے خلاف نفرت کو ہوا دے سکتا ہے۔ این سی پی سی آر نے دارالعلوم دیوبند کے خلاف تعزیرات ہند اور جووینائل جسٹس ایکٹ 2015 کے تحت قانونی کاروائی شروع کرنے کی ہدایت بھی دی تھی۔