اودھم پور :مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے اتوار کو کہا کہ ملک میں حالیہ جی ایس ٹی اصلاحات کا ہر طبقۂ سماج وسیع پیمانے پر خیر مقدم کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ڈوڈہ کے ایک دور دراز علاقے میں گئے، جہاں تمام برادریاں اکٹھے رہتی ہیں، اور کسی بھی برادری کے فرد نے جی ایس ٹی اصلاحات کی مخالفت نہیں کی۔جی ایس ٹی اصلاحات پر جموں و کشمیر کے اودھم پور میں ایک پروگرام میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی وزیر سنگھ نے کہا: "ہم جہاں بھی گئے، ہر طبقے میں خوشی دیکھی، اور چونکہ ڈوڈہ کا سماج کثیرالجہتی ہے، یہاں کسی طبقے نے مختلف رائے نہیں دی۔ ہر طبقۂ سماج متفقہ طور پر اس کا خیر مقدم کر رہا ہے
سنگھ نے بتایا کہ انہوں نے دکانداروں سے ملاقات کی اور انہیں پھول (گلاب) پیش کیے، پھر ان کی دکانوں کے اندر جی ایس ٹی اصلاحات کے فروغ کے لیے اسٹیکر لگائے۔ انہوں نے دکانداروں سے یہ بھی کہا کہ وہ مقامی طور پر تیارindigenous مصنوعات کو فروغ دیں۔یاد رہے کہ یونین حکومت کی جانب سے 4 ستمبر کو منظور شدہ جی ایس ٹی اصلاحات 22 ستمبر سے نافذ ہو چکی ہیں۔
جی ایس ٹی 2.0میں دو اہم ٹیکس سلیب ہیں: 5 فیصد اور 18 فیصد، جبکہ لگژری اور مضرِ صحت اشیا پر 40 فیصد معاوضہ سیس لاگو ہوگا۔جی ایس ٹی کے ڈھانچے میں یہ اصلاحات رواں ماہ کے آغاز میں جی ایس ٹی کونسل کے 56ویں اجلاس میں منظور کی گئی تھیں۔اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ماہانہ ریڈیو خطاب "من کی بات" کے 126ویں ایپی سوڈ میں عوام سے اپیل کی تھی کہ آنے والا تہواروں کا موسم زیادہ بامعنی بنایا جائے اور مقامی مصنوعات کو ترجیح دی جائے۔
وزیر اعظم نے جاری "جی ایس ٹی بچت اتسو" کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ لوگ تہواروں کی خریداری کے دوران مقامی اشیا کے استعمال کا عہد کریں۔انہوں نے کہا: "آنے والے دنوں میں تہوار اور خوشیاں ایک کے بعد ایک آئیں گی۔ ہم ہر تہوار پر بہت خریداری کرتے ہیں، اور اس بار ایک 'جی ایس ٹی بچت اتسو' بھی جاری ہے۔ آپ اس تہوار کو مزید خاص بنا سکتے ہیں اگر ہم عہد کر لیں کہ صرف مقامی مصنوعات کے ساتھ جشن منائیں۔ اس سے ہماری خوشیوں کی رونق کئی گنا بڑھ جائے گی۔"