مساجدمیں نظام تعلیم قائم کریں :امارت شرعیہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-09-2022
 مساجدمیں نظام تعلیم قائم کریں :مولانا محمد شمشاد رحمانی
مساجدمیں نظام تعلیم قائم کریں :مولانا محمد شمشاد رحمانی

 

 

 پٹنہ : ملت اسلامیہ کی بیداری اور اس کی نشاۃ ثانیہ کے لیے ضروری ہے کہ مسجد کی مرکزیت بحال کی جائے،مساجد میں مضبوط نظام تعلیم قائم کی جائے۔

نائب امیر شریعت امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈمولانا محمدشمشاد رحمانی قاسمی نے ان تاثرات کا اظہار کیا ۔

  انہوں نے کہا کہ اسلام میں مسجدکی اہمیت اس قدر ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ ہجرت فرمانے کے بعد سب سے پہلے مسجد نبوی کی تعمیر فرمائی؛ حتیٰ کہ اسے اپنے گھر کی تعمیر پر بھی مقدم فرمایا، ساتھ ہی مسجد نبوی کے حصہ ہی میں تعلیم کیلئے ایک مخصو ص چپوتراکی تعمیر فرمائی جو آج بھی اسی مقام پراصحاب صفہ کے نام سے جاناجاتاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  مسجد نبوی عبادت وریاضت، دعوت و تبلیغ،تعلیم وتربیت، افتاء وقضاء کے ساتھ تمام دینی وملکی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز تھی، عہد رسالت کے بعد خلفاء راشدین اور تابعین و تبع تابعین کے زمانے میں بھی مسلم معاشرہ میں مسجد کو مرکزی حیثیت حاصل تھی اور اس سے تمام دینی تعلیمی اور دعوتی امور انجام پاتے تھے؛لیکن بعد کی صدیوں میں جوں جوں دین سے دوری بڑھتی گئی، مسجد کی مرکزیت بھی متأثر ہوتی گئی،

وہ مدرسہ رحمانیہ دارالبنات دلہن بازار پٹنہ میں دلہن بازار وپالی گنج بلاک کے ائمہ مساجد وذمہ داران مساجدکے ایک تربیتی ومشاورتی اجلاس خطاب کررہے تھے۔

 انہوں نے کہا امارت شرعیہ نے محسوس کیا کہ اس وقت امت کی رہنمائی کی سخت ضرورت ہے،اس کام کیلئے مساجد سب سے زیادہ مؤثر جگہ ہے لہذا امیر شریعت مولانا سیداحمد ولی فیصل رحمانی  نے فیصلہ کیا ہےکہ شعبہ امور مساجد امارت شرعیہ بہاراڈیشہ وجھا ر کھنڈ کے زیر اہتمام ہرضلع میں ائمہ کرام و ذمہ داران مساجد کی نشستیں منعقد کی جائیں۔

 عیدالاضحی سے قبل اوربعدکئی اضلاع میں ائمہ کرام وذمہ داران مساجدکیلئے تربیتی ومشاورتی اجلاس منعقدہوئے جس کے نتائج بھی اچھے آرہے ہیں آج آپ حضرات یہاں جمع ہیں پہلی بات یہ کہ ہم لوگ ملک کے موجودہ حالات پرنظر رکھتے ہوئے موجودہ تقاضوں کو سمجھتے ہوئے امت کی رہنمائی کے صحیح طریقوں پر غور کر یں،اسی طرح جمعہ کے خطبوں میں موجودہ تقاضوں کے مطابق امت کی رہنمائی کرنا ہم سب کافرض منصبی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ امارت شرعیہ کی کوشش یہ ہے کہ ہر آبادی میں تعلیمی ادارے قائم کیئے جائیں،خود کفیل مکاتب کانظام قائم ہو،مسجدیں اس کے لیے سب سے عمدہ جگہ ہے مساجد میں بچوں اور بچیوں کی دینی تعلیم کا نظم کرناوقت کااہم تقاضہ ہے۔

مسلم معاشرہ کی اصلاح تعلیم کے بغیر ناممکن ہے صالح معاشرہ بناناچاہتے ہیں تو نظام تعلیم کو مضبوط کرناہی ہوگا۔ اس لیے ہر مسجد میں مکتب لازمی طور پر قائم کرنے کی فکر ہم سب کریں امارت شرعیہ ہر موڑ پرآپ کی رہنمائی کیلئے کمربستہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملت اسلامیہ پر لازم ہے کہ وہ مسجدوں سے اپنے تعلق کو مضبوط کریں اورزیادہ سے زیادہ آباد کرنے کی فکر کریں،جب سروے کا عمل شروع ہوتواپنی زمینوں کے سروے کے ساتھ لازمی طور پر اپنی مساجد کا سروے کرائیں، اور اس میں صاف طور پر مسجد لکھوائیں، اگر زمین کا کاغذ نہیں ہے تو کاغذ تیار کرنے کی فکر آج ہی سے کریں۔