نئی دہلی/ آواز دی وائس
بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران جمعرات کو وزیرِاعظم نریندر مودی نے کہا کہ ووٹروں میں دیکھا گیا جوش و خروش اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ این ڈی اے اتحاد کو اس بار اسمبلی انتخابات میں ’’غیر معمولی اکثریت‘‘ حاصل ہونے والی ہے۔ وزیرِاعظم مودی آج بہار میں انتخابی مہم کے تحت دو ریلیوں سے بھی خطاب کریں گے۔
وہ ارریہ ضلع کے فوربس گنج میں صبح تقریباً 11:30 بجے ایک عوامی جلسے سے خطاب کریں گے، جبکہ دوسرا جلسہ بھاگلپور میں دوپہر تقریباً 1:30 بجے ہوگا۔
وزیرِاعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ بہار میں جمہوریت کے عظیم تہوار کے دوران عوام میں غیر معمولی جوش و خروش دیکھنے کو مل رہا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ این ڈی اے اتحاد کو اسمبلی انتخابات میں بے مثال اکثریت حاصل ہونے جا رہی ہے۔ اس پُرجوش ماحول میں، میں فوربس گنج، ارریہ میں صبح 11:30 بجے اور بھاگلپور میں دوپہر 1:30 بجے اپنے خاندان کے افراد (عوام) کی دعائیں حاصل کرنے کے لیے بے تاب ہوں۔ دریں اثنا، بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے آج صبح 7 بجے ووٹنگ کا آغاز ہو گیا۔ اس مرحلے میں ریاست کی کل 243 نشستوں میں سے 18 اضلاع کی 121 نشستوں پر تقریباً 3 کروڑ 75 لاکھ ووٹر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی، تاہم سیکورٹی وجوہات کی بنا پر کچھ حلقوں میں ووٹنگ کا وقت ایک گھنٹہ کم کر کے شام 5 بجے تک رکھا گیا ہے۔ بہار کے نائب وزیرِاعلیٰ اور ترپور کے بی جے پی امیدوار سمرات چودھری نے مونگیر کے ترپور میں اپنا ووٹ ڈالا، جبکہ نائب وزیرِاعلیٰ وجے سنہا اور بی جے پی کے لکھسیرائی امیدوار نے بھی اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔
سابق وزیرِاعلیٰ لالو پرساد یادو، ان کی اہلیہ رابڑی دیوی اور مہاگٹھ بندھن کے وزیرِاعلیٰ امیدوار تیجسوی یادو نے پٹنہ میں ووٹ ڈالا۔ پہلے مرحلے میں کئی اہم رہنماؤں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے، جن میں آر جے ڈی کے تیجسوی پرساد یادو، بی جے پی کے سمرات چودھری اور منگل پانڈے، اور جے ڈی (یو) کے شروَن کمار اور وجے کمار چودھری شامل ہیں۔ تیج پرتاپ یادو بھی اس مرحلے میں انتخابی میدان میں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، اس مرحلے میں 10 لاکھ 72 ہزار نئے ووٹر ہیں، جبکہ 7 لاکھ 78 ہزار ووٹر 18 سے 19 سال کی عمر کے درمیان ہیں۔ کمیشن کے مطابق، ان حلقوں کی کل آبادی تقریباً 6 کروڑ 60 لاکھ ہے۔ پہلے مرحلے میں کل 122 خواتین امیدوار میدان میں ہیں۔جن سوراج پارٹی نے اس مرحلے میں 119 امیدوار اتارے ہیں۔ این ڈی اے اتحاد کے تحت جے ڈی (یو) 57 نشستوں پر، بی جے پی 48 پر اور ایل جے پی (رام ولاس) 14 پر انتخاب لڑ رہی ہے۔
مہاگٹھ بندھن کی اتحادی جماعتوں میں آر جے ڈی 73 نشستوں پر، کانگریس 24 پر اور سی پی آئی (ایم ایل) 14 پر میدان میں ہے۔ چند نشستوں پر مہاگٹھ بندھن کے اتحادیوں کے درمیان دوستانہ مقابلہ بھی ہو رہا ہے۔ یاد رہے کہ 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ تین مراحل میں ہوئی تھی۔ اس وقت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے 125 نشستیں حاصل کی تھیں، جبکہ اپوزیشن مہاگٹھ بندھن (ایم جی بی) کو 110 نشستیں ملی تھیں۔ اہم پارٹیوں میں جنتا دل (یونائیٹڈ) نے 43، جبکہ کانگریس نے 19 نشستیں جیتی تھیں۔ جے ڈی (یو) نے 115، بی جے پی نے 110، آر جے ڈی نے 144 اور کانگریس نے 70 نشستوں پر مقابلہ کیا تھا۔