نئی دہلی - لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے جمعے کے روز کہا کہ بہار اسمبلی الیکشن "شروع سے ہی غیر منصفانہ" تھا، کیونکہ کانگریس 61 نشستوں پر لڑنے کے باوجود دہائی کا ہندسہ بھی عبور نہ کر سکی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ الیکشن کے بعد پارٹی اپنی کارکردگی کا جائزہ لے گی اور یہ بھی یقین دلایا کہ کانگریس آئین اور جمہوریت کے تحفظ کی جدوجہد جاری رکھے گی۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا،
"میں بہار کے ان لاکھوں ووٹروں کا دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے مہاگٹھ بندھن پر اعتماد ظاہر کیا۔ یہ نتیجہ واقعی حیران کن ہے۔ ہم اس الیکشن میں کامیاب نہ ہو سکے جو شروع سے ہی غیر منصفانہ تھا۔"
انہوں نے مزید کہا،"یہ لڑائی آئین اور جمہوریت کے تحفظ کی ہے۔ کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد اس نتیجے کا گہرائی سے جائزہ لے گا اور جمہوریت بچانے کے لیے اپنی کوششیں مزید مضبوط کرے گا۔"
اسی دوران، کانگریس کے رکنِ پارلیمان جے رام رمیش نے مہاگٹھ بندھن کی شکست کا الزام "ووٹ چوری" پر لگاتے ہوئے وزیرِ اعظم نریندر مودی، وزیرِ داخلہ امیت شاہ اور الیکشن کمیشن کو اس کا "ماسٹر مائنڈ" قرار دیا۔
جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس آئین کے تحفظ اور جمہوریت کو بچانے کی اپنی مہم پر ثابت قدم ہے۔انہوں نے کہا،"بلا شبہ بہار کے الیکشن نتائج ایک بڑے پیمانے پر ’ووٹ چوری‘ کو دکھاتے ہیں—جس کے ماسٹر مائنڈ وزیرِ اعظم، وزیرِ داخلہ اور الیکشن کمیشن ہیں۔"انہوں نے مزید کہا،"انڈین نیشنل کانگریس آئین اور جمہوریت کی حفاظت کے لیے اپنی جدوجہد پہلے سے بھی زیادہ طاقت کے ساتھ جاری رکھے گی۔"
دوسری طرف، نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے بہار اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کی اور حکومت بنانے کے لیے درکار 122 کے ہدف سے آگے نکل گئی۔تازہ اعداد و شمار کے مطابق، این ڈی اے نے 194 نشستیں حاصل کی ہیں، جبکہ مہاگٹھ بندھن نے 33 نشستیں جیتی ہیں۔
بی جے پی 87 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی، جبکہ جنتا دل (یونائیٹڈ) نے 80 نشستیں جیتیں۔این ڈی اے میں شامل لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) نے 29 میں سے 18 نشستیں جیت کر قابلِ ذکر کارکردگی دکھائی۔مہاگٹھ بندھن کی جانب سے، آر جے ڈی نے 24 اور انڈین نیشنل کانگریس نے اب تک صرف چھ نشستیں حاصل کی ہیں۔