نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے 10 ستمبر کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل آفیسرز (CEOs) کی باقاعدہ میٹنگ طلب کی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اس میٹنگ میں انتخابات سے متعلق تمام اہم امور پر تفصیل سے غور کیا جائے گا، جن میں ووٹر لسٹ کا جائزہ، ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد، تکنیکی اصلاحات اور شفافیت جیسے موضوعات شامل ہوں گے۔
مانا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ کا مقصد آنے والے انتخابات کو منظم اور معتبر طریقے سے منعقد کرانا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بہار کے بعد اب پورے ملک میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) نافذ کرنے کی تیاری ہے۔ اس عمل کے لیے اہلیت کی تاریخ یکم جنوری 2026 مقرر کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے 24 جون کو حکم جاری کر کے SIR کا اعلان کیا تھا، جو پہلے صرف بہار میں نافذ کیا گیا تھا۔ اب کمیشن نے طے کیا ہے کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس پر عمل آگے بڑھایا جائے گا۔ تمام چیف الیکٹورل آفیسرز کی پریزنٹیشن میٹنگ میں تمام سی ای اوز کو اپنے اپنے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی صورتحال پر پریزنٹیشن دینی ہوگی۔
اس میں ووٹروں کی تعداد، پچھلی بار کیے گئے جائزے کی تفصیل اور موجودہ ترمیم کی صورتحال شامل ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے حکم کے بعد ہی حتمی ٹائم لائن طے کی جائے گی۔ یہ میٹنگ دہلی کے دوارکا میں واقع الیکشن کمیشن کے انڈیا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریسی اینڈ الیکشن مینجمنٹ میں ہوگی۔
دو دہائیوں بعد گہری نظرثانی الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ 2003 کے بعد سے ووٹر لسٹ کی گہری نظرثانی (Intensive Revision) نہیں کی گئی ہے۔ شہری کاری اور ہجرت کی وجہ سے ووٹر لسٹ میں ڈپلیکیٹ ناموں کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ اس لیے ہر نام شامل کرنے سے پہلے گہری جانچ لازمی ہے۔ عام طور پر ہر سال ووٹر لسٹ میں ترمیم کی جاتی ہے، لیکن اس بار پوری فہرست نئے سرے سے تیار کی جا رہی ہے۔
بہار ماڈل بنے گا بنیاد بہار میں اس عمل کو پہلے ہی نافذ کیا جا چکا ہے۔ وہاں نئے فارم اور 11 دستاویزات کی فہرست جاری کی گئی تھی۔ تمام موجودہ ووٹروں کو فارم بھرنا لازمی تھا اور 2003 کے بعد شامل ہونے والے ناموں کے لیے اہلیت کے ثبوت دینا ضروری تھا۔ اب یہ ماڈل دیگر ریاستوں کے لیے بنیاد بنے گا۔ بہار کی حتمی ووٹر لسٹ 30 ستمبر کو شائع کی جائے گی۔