دارالعلوم دیوبند: انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق مسجد یا گھروں میں ادا کریں نماز عید

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-05-2021
دارالعلوم دیوبند
دارالعلوم دیوبند

 

 

فیروز خان/دیوبند

ملک میں جاری لاک ڈاون اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی ہدایت کے پیش نظر دارالعلوم دیوبند کی جانب سے نماز جمعہ سے متعلق ہدایات کے بعد اب نماز عید الفطر کی رہنمائی کے سلسلے میں ایک اہم اعلان جاری کیا گیا ہے ۔جس میں عید الفطر کی نماز بھی نماز جمعہ کی طرح ہی انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق مسجد یا گھروں میں ادا کرنے کو کہا گیا ہے۔ادارہ کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق سنبھلی کے دستخط سے جاری اعلان میں صاف کیا گیا ہے کہ حکومت ہند کی گائڈلائن اور کووڈ19کے پیش نظر عید الفطر کی نماز کے لئے دارالعلوم دیوبند کی مساجد کا رخ نہ کریں اور اپنے اپنے مقام پر ہی عید الفطر کی نماز ادا کریں ۔

واضح ہو کہ گزشتہ سال بھی دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالافتاءکی جانب سے نماز عید الفطر کی رہنمائی کے سلسلے میں ایک اہم فتوی جاری کیا گیا تھا ۔جس میں عید الفطر کی نماز بھی نماز جمعہ کی طرح ہی انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق مسجد یا گھروں میں ادا کرنے کو کہا گیا تھا فتوی میں صاف طور پر کہا گیا تھا کہ جو لوگ مجبوری نماز ادا نہیں کر پائیں گے ان کے لئے نماز عید معاف ہوگی ۔

دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالافتاءکے مفتیان کرام نے اتفاق رائے سے تحریری طور پر کہا تھا کہ عیدین کی نماز احناف کے نزدیک اصح اور مفتی بہ قول کے مطابق واجب ہے اور اس کے لئے وہی شرائط ہیں جو جمعہ کے لئے ہیں :البتہ جمعہ میں خطبہ شرط ہے اور وہ نماز سے پہلے ہوتا ہے اور عیدین میں خطبہ سنت ہے اور وہ نماز کے بعد ہوتا ہے ۔لہذا جن شرائط و تفصیلات کے ساتھ مساجد میں اور گھروں کی بےٹھک یا باہری کمروں میں جمعہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے ،انہیں کی رعایت کے ساتھ مساجد اور گھروں کی بےٹھک یا باہری کمروں میں نماز عید بھی ادا کی جائے اور جن لوگوں کے لئے نماز عید کی کوئی صورت نہ بن سکے ،عذرو مجبوری کی وجہ سے ان سے نماز عید معاف ہوگی لہذا انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،البتہ یہ حضرات اگر اپنے اپنے گھروں میں انفرادی طور پر دو یا چار رکعت چاشت کی نماز پڑھ لیں تو بہتر ہے کیوں کہ جنہیں عید کی نماز نہ مل سکے ان کے لئے فقہانے دو یا چار رکعت چاشت کی مستحب قرار دی ہے ۔