احمد آباد/ آواز دی وائس
بدھ کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گجرات کے احمد آباد میں تین مقامات پر 10.95 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کیس کے سلسلے میں چھاپے مارے۔ یہ معلومات سرکاری ذرائع نے فراہم کیں۔ ایجنسی کے احمد آباد زونل دفتر نے یہ کارروائی منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون 2002 کے تحت کی۔ یہ مقدمہ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے اورینٹل بینک آف کامرس کی شکایت پر درج ایف آئی آر پر مبنی ہے۔
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تین فرمیں شری اوم فیب، شری بابا ٹیکسٹائل اور شری لکشمی فیب جو کہ رنجیت کمار جے لونیا کی ملکیت ہیں، گری کپڑے کی تجارت میں مصروف تھیں۔ ان کمپنیوں نے جعلی دستاویزات کے ذریعے بینک سے نقدی کریڈٹ کی سہولتیں حاصل کیں۔ ملزم نے مبینہ طور پر منظور شدہ رقم کو قرض کی درخواست میں بیان کردہ مقاصد کے علاوہ دوسرے استعمالات کے لیے موڑ دیا۔
ای ڈی کے مطابق، اس معاملے میں جرم سے حاصل شدہ رقم تقریباً 10.95 کروڑ روپے ہے۔ اسی دوران ممبئی میں ایک اور معاملے کے سلسلے میں، ای ڈی نے شہر بھر میں آٹھ مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ سے متعلق منی لانڈرنگ کے کیس سے جڑی ہوئی تھی۔
ای ڈی کے ممبئی زونل دفتر نے یہ چھاپے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون 2002 کے تحت انجام دیے۔ حکام کے مطابق، یہ آپریشن اس مقصد سے کیا گیا کہ غیر قانونی نیٹ ورک کے ذریعے حاصل شدہ منشیات کی فروخت کی رقم کا سراغ لگایا اور ضبط کیا جا سکے۔ یہ نیٹ ورک مبینہ طور پر فیصل جاوید شیخ اور ان کی شریک الفیہ فیصل شیخ کے ذریعے چلایا جا رہا تھا۔ ای ڈی کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، فیصل جاوید شیخ بدنام زمانہ منشیات اسمگلر سلیم ڈولا سے ایم ڈی ڈرگز خرید رہا تھا، جس کا مجرمانہ ریکارڈ طویل ہے۔
سلیم ڈولا کو کئی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں تلاش کر رہی ہیں، اور اسے منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ڈرگ نیٹ ورکس کی مالی معاونت کا ایک بڑا کھلاڑی مانا جاتا ہے۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے اس کی گرفتاری سے متعلق مصدقہ اطلاع دینے والوں کے لیے انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔
ای ڈی کی یہ کارروائی منشیات سے منسلک منی لانڈرنگ کے خلاف ایک بڑے آپریشن کا حصہ ہے، جس کا مقصد ممبئی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں منشیات کے کاروبار کو مالی طور پر ختم کرنا ہے۔