نئی دہلی/ آواز دی وائس
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پریاگ گروپ آف کمپنیز اور اس کے ڈائریکٹروں کے خلاف منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں 110 کروڑ روپے مالیت کی غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔
ایجنسی کے بیان کے مطابق، ان جائیدادوں میں پریاگ گروپ کی کمپنیوں کے نام پر موجود 450.42 ایکڑ اراضی اور اس پر قائم عمارتیں شامل ہیں، جن کی مالیت تقریباً 104 کروڑ روپے ہے۔ یہ جائیدادیں مغربی بنگال، بہار اور آسام میں واقع ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹروں باسودیب باگچی، اوِک باگچی اور سپنا باگچی کے نام پر 6 کروڑ روپے مالیت کی غیر منقولہ جائیدادیں بھی شامل ہیں۔
کولکتہ زونل دفتر نے 15 دسمبر کو جاری عارضی ضبطی حکم کے بعد منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے)، 2002 کی دفعات کے تحت ان جائیدادوں کو ضبط کیا۔ ای ڈی نے اپنی تفتیش کا آغاز مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی جانب سے درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) اور چارج شیٹ کی بنیاد پر کیا، جو انڈین پینل کوڈ 1860 اور پرائز چٹس اینڈ منی سرکولیشن اسکیمز (پابندی) ایکٹ 1978 کی دفعات کے تحت درج کی گئی تھی۔ یہ ایف آئی آر پریاگ گروپ کی جانب سے غیر مجاز ڈپازٹ اسکیموں کے ذریعے بڑے پیمانے پر غیر قانونی طور پر رقوم جمع کرنے سے متعلق ہے۔
ای ڈی کے مطابق، تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ “پریاگ گروپ نے بالخصوص اپنی کمپنیوں پریاگ انفوٹیک ہائی رائز لمیٹڈ اور پریاگ انفوٹیک نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے ریزرو بینک آف انڈیا یا سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کی کسی منظوری کے بغیر غیر قانونی ڈپازٹ اور منی سرکولیشن اسکیموں کے ذریعے زیادہ منافع کا لالچ دے کر 38,71,674 سرمایہ کاروں سے مجموعی طور پر 2,863 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کے ساتھ وصولی کی۔
ای ڈی نے بتایا کہ 31 مارچ 2016 تک سرمایہ کاروں کے تقریباً 1,906 کروڑ روپے (بغیر سود کے) واجب الادا ہیں جو اب تک ادا نہیں کیے گئے۔ ایجنسی نے مزید کہا کہ تفتیش سے یہ بھی سامنے آیا کہ جمع کی گئی رقم کسی جائز کاروباری سرگرمی میں استعمال نہیں کی گئی، بلکہ گروپ نے پونزی طرز کی اسکیم چلائی، جس میں نئے سرمایہ کاروں کی رقم سے پرانے سرمایہ کاروں کو ادائیگی کی جاتی رہی، جبکہ رقم کا بڑا حصہ زمین، ہوٹلوں، فلم سٹی منصوبوں، کمپنیوں کے قبضے، ایجنٹوں کو کمیشن، اشتہارات، مشہور شخصیات کی تشہیر اور پروموٹرز و ان کے اہل خانہ کی ذاتی دولت بڑھانے پر خرچ کیا گیا۔
ای ڈی کے مطابق، باسودیب باگچی، اوِک باگچی اور سپنا باگچی، جو پریاگ گروپ کے ڈائریکٹر اور پروموٹر ہیں، نے مجرمانہ کمائی سے ذاتی فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے معاوضے کے نام پر رقوم نکالیں، اپنی ذاتی ملکیت میں غیر منقولہ جائیدادیں حاصل کیں، بغیر کسی قیمت کے خود کو شیئر الاٹ کیے اور رقوم کو منسلک اداروں کے ذریعے منتقل کیا۔ اس معاملے میں ای ڈی پہلے ہی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت میں استغاثہ کی شکایت دائر کر چکی ہے، جبکہ باسودیب باگچی اور اوِک باگچی اس وقت عدالتی تحویل میں ہیں۔