دہلی میں ڈی آر ڈی او کا مفت کووڈ اسپتال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-04-2021
ڈی آر ڈی او کا    اسپتال
ڈی آر ڈی او کا اسپتال

 

 

منجیت ٹھاکر / نئی دہلی

قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا کیسوں میں غیر معمولی اضافے کے بعد اولن بٹور مارگ میں واقع سردار ولبھ بھائی پٹیل کووڈ اسپتال میں کورونا مریضوں کا داخلہ اور مفت علاج شروع کردیا گیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (ڈی آر ڈی او) نے دہلی میں کووڈ انفیکشن کے معاملات میں خطرناک اضافے کے بعد دہلی ہوائی اڈے کے قریب اپنی طبی سہولت دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمڈ فورسز میڈیکل سروس (اے ایف ایم سی) کی میڈیکل ٹیم کے ساتھ ساتھ ، سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے دو ڈاکٹروں کو یہاں تعینات کیا جائے گا۔ یہاں طبی سہولت 250 بستروں کے ساتھ پیر کے روز سے شروع کی جا رہی ہے۔ اس ڈی آر ڈی او اسپتال میں تمام بیڈ آکسیجن کی سہولت سے آراستہ ہوں گے اور یہاں بڑی تعداد میں وینٹیلیٹر بھی دستیاب ہیں۔

حکام کے مطابق یہ سہولت مفت ہوگی اور اس میں ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق جانچ اور ائر کنڈیشنگ شامل ہوں گے ۔ اس کے علاوہ اعصابی اور قلبی پیچیدگیوں والے مریضوں کو ایمس کے پاس بھیجا جائے گا۔

گذشتہ سال نومبر میں ڈی آر ڈی او اسپتال میں کووڈ 19 مریضوں کے علاج کے لئے 250 اضافی آئی سی یو بستر تھے۔ اس سے اسپتال میں آئی سی یو بیڈز کی کل تعداد 500 ہوگئی ہے جبکہ اس سہولت کی مجموعی گنجائش ایک ہزار بیڈز ہے۔ انڈین ایئرفورس کی زمین پر بنایا گیا یہ اسپتال 25،000 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔

اس بار اسپتال میں 250 وینٹیلیٹرس ہیں جن میں 100 آئی سی یو اور 150 بیڈ ہائی ڈپنڈینسی یونٹ والے ہیں۔ ڈی آر ڈی او کے مطابق ، اسپتال کے تمام 1000 بیڈز میں آکسیجن کی سہولت موجود ہے۔

دریں اثنا وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او کو ہدایت کی ہے کہ وہ لکھنؤ میں بھی 250 سے 300 بستروں والے دو اسپتال قائم کریں۔ اس وقت ڈی آر ڈی او اسپتال میں 400 مریض داخل ہیں جبکہ باقی بستر خالی ہیں۔ ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر ڈی ستیش ریڈی نے میڈیا کو بتایا کہ یہاں کھانے سمیت کسی بھی سہولت کے لئے کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ یہ اسپتال ڈی آر ڈی او نے صرف 12 دن میں مکمل کیا ہے اور اسے ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق تعمیر کیا گیا ہے۔ یہاں علاج میں ریکوری کی شرح 83 فیصد ہے۔ اس نے آخری بار 12 جولائی کو کام کرنا شروع کیا تھا اور جب فروری میں بند ہوا تب تک یہاں 1900 افراد کا علاج کیا جا چکا تھا۔