ڈیجیٹل ہیلتھ مشن:وزیر اعظم مودی نے کیا آغاز

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-09-2021
وزیر اعظم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی

 

 

آواز دی وائس : وزیر اعظم نریندر مودی نے آج وزیراعظم کے ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کا آغاز کیا۔ یہ اسکیم ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شروع کی گئی۔ اس فلیگ شپ اسکیم کا مقصد ملک بھر میں صحت کی دیکھ بھال کو ڈیجیٹلائز کرنا ہے۔ اس میں ہر ہندوستانی شہری کے لیے ایک منفرد ہیلتھ آئی ڈی بنائی جائے گی۔ ملک بھر میں ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم بنانے کے لیے۔

پہلے یہ نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن کے نام سے چل رہا تھا۔ اس کا آغاز وزیر اعظم مودی نے 15 اگست 2020 کو انڈمان-نیکوبار ، چندی گڑھ ، دادرا نگر حویلی ، داماندیو ، لداخ اور لکشدیپ میں کیا۔ اب یہ پورے ملک میں شروع ہو چکا ہے۔ 

راشن سے لے کر انتظامیہ تک سب کچھ ڈیجیٹل ہو گیا

اس موقع پر پی ایم مودی نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا مہم نے ملک کے عام شہری کی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔ ہمارے ملک میں 130 کروڑ آدھار نمبر ، 118 کروڑ موبائل صارفین ، 800 ملین انٹرنیٹ صارفین ، 43 کروڑ جن دھن بینک اکاؤنٹس ہیں ، یہ دنیا میں کہیں نہیں ہے۔ آج راشن سے لے کر انتظامیہ تک سب کچھ ڈیجیٹل ہو گیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اروگیا سیٹو ایپ نے کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کی ، ہندوستان میں کے ساتھ ساتھ ہر ایک کو مفت ویکسین دی جا رہی ہے۔ اب تک 90 کروڑ ویکسین دی جا چکی ہیں اور اس میں کوون کا بڑا کردار ہے۔ 

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر آر ایس شرما نے بتایا کہ یہ ہیلتھ آئی ڈی یا کارڈ کیسے بنایا جائے گا اور اس سے کیا فائدہ ہوگا۔

 ہیلتھ آئی ڈی یا کارڈ کیسے حاصل کریں؟

اسکیم کا اعلان ہوتے ہی این ڈی ایچ ایم ہیلتھ ریکارڈ (پی ایچ آر ایپلی کیشن) گوگل پلے اسٹور پر دستیاب ہوگا۔ اس کے ذریعے رجسٹریشن کی جائے گی۔ منفرد شناخت 14 ہندسوں کی ہوگی۔

 جن کے پاس موبائل نہیں ہے ، وہ رجسٹرڈ سرکاری-نجی ہسپتال ، کمیونٹی ہیلتھ سنٹر ، پرائمری ہیلتھ سنٹر ، ویلنس سنٹر اور کامن سروس سنٹر وغیرہ پر بنایا گیا کارڈ حاصل کر سکیں گے۔ وہاں آپ سے عمومی معلومات طلب کی جائیں گی۔ جیسے نام ، تاریخ پیدائش ، رابطہ وغیرہ۔

 منفرد ہیلتھ کارڈ کا کیا فائدہ ہے؟

کارڈ کے ذریعے آپ کی صحت سے متعلق مکمل معلومات ڈیجیٹل فارمیٹ میں ریکارڈ ہوتی رہیں گی۔ مکمل طبی تاریخ کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ ایسی صورت حال میں ، جب آپ علاج کے لیے ہسپتال جائیں گے تو آپ کو وہاں پرانے تمام ریکارڈ ڈیجیٹل فارمیٹ میں مل جائیں گے۔ یہی نہیں ، یہاں تک کہ اگر آپ کسی دوسرے شہر کے ہسپتال میں جاتے ہیں ، تو وہاں بھی منفرد کارڈ کے ذریعے ڈیٹا دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے ڈاکٹروں کا علاج آسان ہو جائے گا۔ نیز ، بہت سی نئی رپورٹوں یا ابتدائی تحقیقات وغیرہ کا وقت اور خرچ بچ جائے گا۔