نئی دہلی/ آواز دی وائس
صفدر جنگ اسپتال میں کام کرنے والی 27 سالہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک ڈیلیوری بوائے نے انسٹاگرام پر دوستی کرنے کے بعد خود کو فوجی افسر ظاہر کرتے ہوئے اس کا ریپ کیا۔ پولیس نے پیر کے روز اس واقعے کی تصدیق کی۔ شکایت کنندہ کے مطابق، اس کی ملاقات ملزم آرَو ملک سے انسٹاگرام کے ذریعے ہوئی تھی۔
پولیس کے مطابق، 30 اپریل سے 27 ستمبر کے درمیان ملزم نے انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے ذریعے خاتون سے باقاعدہ رابطہ رکھا، اور اس دوران خود کو کشمیر میں تعینات فوج کے لیفٹیننٹ کے طور پر ظاہر کیا۔ ملزم نے دھوکہ دہی کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی تصاویر فوجی وردی میں بھیجیں۔ بعد ازاں وہ خاتون کے گھر آیا، اسے کھانے کے لیے کچھ پیش کیا، اور پھر مبینہ طور پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
پولیس کے مطابق، بعد میں ملزم دوبارہ متاثرہ کے گھر آیا اور جسمانی تعلقات قائم کیے۔ 16 اکتوبر کو پولیس اسٹیشن ایس جے انکلیو میں دفعہ 64(1)/351/319/123/335 بی این ایس کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، اور چترپور، نئی دہلی کے رہائشی آرَو ملک کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم ایک معروف ای-کامرس ویب سائٹ میں ڈیلیوری بوائے کے طور پر کام کرتا ہے، اور اس نے فوجی وردی دہلی کینٹ کی ایک دکان سے آن لائن خریدی تھی۔
اسی دوران، ایک الگ واقعے میں 18 سالہ ایم بی بی ایس کی طالبہ کو 20 سالہ شخص نے دہلی کے ایک ہوٹل میں مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا، جس کے بعد آدرش نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔
دہلی پولیس کے مطابق، جمعرات کو آدرش نگر پولیس اسٹیشن میں 18 سالہ ایم بی بی ایس کی طالبہ، جو ہریانہ کے ایک شہر کی رہائشی ہے اور قومی دارالحکومت میں تعلیم حاصل کر رہی ہے، نے شکایت درج کرائی۔ طالبہ نے الزام لگایا کہ ملزم، جو ہریانہ کے ضلع جند کا رہنے والا ہے، اسے پارٹی کے بہانے آدرش نگر کے ایک ہوٹل میں بلایا، نشہ آور شے پلائی، اسے غلط طور پر قید رکھا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ شکایت میں کہا گیا کہ ملزم اپنے ساتھیوں کے ساتھ تھا، جنہوں نے زبردستی فحش تصاویر اور ویڈیوز بنائیں اور متاثرہ کو دھمکایا کہ اگر وہ بات ظاہر کرے گی تو ویڈیوز کو وائرل کر دیا جائے گا۔
شکایت میں مزید کہا گیا کہ ملزم نے اسے کئی بار اپنے ساتھ آنے پر مجبور کیا اور بارہا جنسی زیادتی، دھمکیاں اور ہراسانی کے واقعات کیے۔ پولیس کے مطابق، اس معاملے میں ہندوستانی نیائے سنہیتا کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔