دہلی میں ہفتہ کی صبح زہریلی دھند کی تہہ

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 06-12-2025
دہلی میں ہفتہ کی صبح زہریلی دھند کی  تہہ
دہلی میں ہفتہ کی صبح زہریلی دھند کی تہہ

 



نئی دہلی:  دہلی میں ہفتہ کی صبح زہریلی دھند کی دبیز تہہ چھائی رہی اور اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس صبح سات بجے تین سو تہتیس تک پہنچ گیا جو بہت خراب کیٹیگری میں آتا ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق صورتحال میں معمولی بہتری کے باوجود شہر کے کئی علاقے گہری اسموگ کی لپیٹ میں رہے۔

غازی پور منڈی آنند وہار اور وزیر پور جیسے علاقوں میں صبح سویرے گھنی دھند چھائی رہی اور حد نگاہ نمایاں طور پر کم رہی۔ سونیا وہار میں تین سو باون آنند وہار اور غازی پور منڈی میں تین سو چھیاسٹھ جبکہ وزیر پور میں تین سو انسٹھ کی ریڈنگ ریکارڈ کی گئی۔

باوانہ نے سات بجے تک سب سے زیادہ تین سو پچھتّر اے کیو آئی درج کیا جو بہت خراب درجے میں شمار ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے میں این ایس آئی ٹی دوارکا نے دو سو ساٹھ اے کیو آئی درج کیا جو خراب کیٹیگری میں آتا ہے۔ انڈیا گیٹ اور کارتویہ پَتھ کے اطراف بھی زہریلی دھند کی تہہ چھائی رہی اور وہاں ایئر کوالٹی انڈیکس تین سو گیارہ ریکارڈ کیا گیا۔

اے کیو آئی کے مطابق صفر سے پچاس تک اچھا اکاون سے سو تک تسلی بخش ایک سو ایک سے دو سو تک معتدل دو سو ایک سے تین سو تک خراب تین سو ایک سے چار سو تک بہت خراب اور چار سو ایک سے پانچ سو تک شدید کیٹیگری ہوتی ہے۔

دہلی اور اطراف میں بگڑتی ہوئی ہوا کے معیار کے پیش نظر وزارت ماحولیات جنگلات و ماحولیاتی تبدیلی نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا۔ راجیہ سبھا میں رکن پارلیمان ڈاکٹر لکشمی کانت باجپئی کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا دہلی میں ہر سات میں سے ایک موت کی وجہ آلودہ ہوا ہے جیسا کہ بعض مطالعات میں دعویٰ کیا گیا ہے وزیر مملکت کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ فضائی آلودگی کے اثرات پر مختلف تحقیقی اداروں نے مطالعے کیے ہیں اور سال دو ہزار پچیس میں دہلی میں ایک بھی دن ایسا نہیں گزرا جب اے کیو آئی شدید پلس کیٹیگری تک پہنچا ہو۔

حکومت دہلی این سی آر میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے اور کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ قائم کیا گیا ہے جو نیشنل کیپیٹل ریجن اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار پر نظر رکھتا ہے۔ کمیشن نے خطے میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے پچانوے قانونی ہدایات جاری کی ہیں اور گریڈیڈ رسپانس ایکشن پلان تیار کیا ہے تاکہ سردیوں کے مہینوں میں آلودگی کا مقابلہ کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ این سی آر میں آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں کے لیے سخت اخراجاتی معیارات نافذ کیے گئے ہیں اور صورتحال کا مسلسل جائزہ لیا جاتا ہے۔