دہلی کا پانی بھی آلودہ

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 29-11-2025
دہلی کا پانی بھی آلودہ
دہلی کا پانی بھی آلودہ

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
دارالحکومت دہلی کے زمینی پانی میں بھاری مقدار میں میٹل آلودگی پائی گئی ہے۔ سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق دہلی کے پانی میں یورینیم، لیڈ، نائٹریٹ، کلورائیڈ اور نمکیات جیسے کئی خطرناک اشاریے بڑی مقدار میں پائے گئے ہیں۔ ان کا انسانی صحت پر گہرا اثر پڑتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں پر جو بورویل اور ہینڈ پمپ کے پانی پر منحصر ہیں۔
اسی ماہ جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہلی سے لیے گئے پانی کے نمونوں میں بڑے پیمانے پر آلودگی پائی گئی ہے۔ دہلی کے پانی میں لیڈ کی مقدار بھی زیادہ پائی گئی، جو بچوں کی ذہنی نشوونما پر براہِ راست اثر ڈال سکتی ہے، بلڈ پریشر بڑھا سکتی ہے اور گردوں کے فعل کو متاثر کر سکتی ہے۔
پری مانسون سیزن کے دوران ملک میں سب سے زیادہ آلودہ زمینی پانی دہلی میں پایا گیا۔ اس بنیاد پر دہلی پورے ملک میں تیسرے نمبر پر رہا۔ یورینیم کے معاملے میں بھی دہلی کا پانی تشویشناک سطح پر ہے۔ یورینیم کو گردوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ کینسر کے خطرے سے بھی جوڑا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ دہلی کے زمینی پانی میں نائٹریٹ کی سطح بھی خطرناک حد تک بڑھی ہوئی ملی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ کھیتی باڑی اور غلط طریقے سے کیے جانے والے ویسٹ ڈسپوزل کی وجہ سے نائٹریٹ کی مقدار میں اضافہ ہوا ہے۔
دارالحکومت دہلی کے لیے ایک اور تشویش ناک بات یہ ہے کہ یہاں سوڈیم ایڈسورپشن ریشیو کی سطح بھی زیادہ پائی گئی ہے۔ ایک طرف ملک میں اوسط  ایس اے آر تقریباً 26 کے آس پاس رہتا ہے، وہیں دہلی کے کئی علاقوں میں یہ شرح 179.8 تک پہنچ گئی۔ یہاں 34.8 فیصد نمونے مجاز حد سے زیادہ پائے گئے۔
سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ کی 2024 کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دہلی کے نمونوں میں الیکٹریکل کنڈکٹویٹی (ای سی ) کی مقدار بھی زیادہ تھی، جو 23.3 فیصد تک پہنچی۔ اس کے علاوہ 16.5 فیصد نمونوں میں فلورائیڈ، 20.4 فیصد میں نائٹریٹ، اور 10.7 فیصد نمونوں میں یورینیم مجاز حد سے زیادہ ملا۔
وہیں سال 2025 میں یہ آلودگی مزید بڑھ گئی۔
اس سال
ای سی کی حد سے زیادہ والے نمونے بڑھ کر 33.33فیصد  ہو گئے
نائٹریٹ کے 33 نمونوں میں مقدار مجاز حد سے زیادہ ملی
فلورائیڈ 17.78فیصد  نمونوں میں مقررہ حد سے اوپر پایا گیا
یورینیم کی سطح بھی بڑھی، اور 83 میں سے 13 نمونوں میں یورینیم مجاز حد سے اوپر پایا گیا