نئی دہلی : دارالحکومت کے بڑے حصے زہریلی اسموگ کی موٹی تہہ سے ڈھک گئے جس کے باعث حد نگاہ میں نمایاں کمی آئی اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ سی پی سی بی کے مطابق آر کے پورم میں گھنی اسموگ چھائی رہی جہاں اے کیو آئی 374 ریکارڈ کیا گیا جو انتہائی خراب درجے میں آتا ہے۔
جواہر لعل نہرو اسٹیڈیم کے اطراف کے علاقے بھی موٹی اسموگ کی لپیٹ میں رہے جہاں اے کیو آئی 349 درج کیا گیا جو انتہائی خراب کیٹیگری میں شامل ہے۔ نجف گڑھ کے علاقے میں اے کیو آئی قدرے کم رہا اور 284 ریکارڈ کیا گیا تاہم یہ علاقہ بھی زہریلی اسموگ سے گھرا ہوا تھا جیسا کہ سی پی سی بی کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے۔
دارالحکومت میں آلودگی کی سطح پر قابو پانے کے لیے کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ نے دہلی این سی آر میں گریپ مرحلہ چار کے تمام اقدامات نافذ کر دیے ہیں۔
اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں بھی گھنی دھند کی تہہ چھائی رہی۔
اے کیو آئی کی درجہ بندی کے مطابق صفر سے پچاس اچھا اکاون سے سو اطمینان بخش ایک سو ایک سے دو سو معتدل دو سو ایک سے تین سو خراب تین سو ایک سے چار سو انتہائی خراب اور چار سو ایک سے پانچ سو شدید سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ نے بارہ دسمبر کو سڑکوں کے معائنے کے لیے انیس ٹیمیں تعینات کی تھیں۔
یہ مہم کمیشن کی جانب سے گریپ کے قانونی دائرہ کار کے تحت جاری نگرانی اور عمل درآمد کا حصہ تھی۔ جاری کردہ بیان کے مطابق دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں آنے والی دہلی کی ایک سو چھتیس سڑکوں کا معائنہ کیا گیا۔
حتمی مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق پندرہ سڑکوں پر گرد و غبار کی شدت زیادہ تھی اڑتیس پر درمیانی سطح کا غبار دیکھا گیا اکسٹھ سڑکوں پر کم شدت جبکہ بائیس سڑکوں پر کوئی نمایاں گرد و غبار نہیں پایا گیا۔ میونسپل کچرے اور تعمیراتی و انہدامی فضلے کے ڈھیر پچپن اور ترپن سڑکوں پر رپورٹ ہوئے۔ چھ سڑکوں پر میونسپل کچرے یا بایوماس جلانے کے شواہد بھی ملے۔
ان مشاہدات سے متاثرہ سڑکوں کی دیکھ بھال میں کوتاہی اور بار بار کی غفلت واضح ہوتی ہے۔ اس میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے عملی کارکردگی بہتر بنانے اور بروقت اصلاحی اقدامات نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ تمام سڑکوں پر میونسپل کچرے اور بایوماس جلانے کی روک تھام کے لیے بہتر عمل درآمد کی بھی ضرورت اجاگر کی گئی۔
کمیشن نے مشاہدہ کیا کہ اس نوعیت کے واقعات دہلی میں ذراتی آلودگی کی سطح کو متاثر کرتے ہیں اور زمینی سطح پر مضبوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اس میں باقاعدہ مکینیکل صفائی جمع شدہ گرد و غبار کی بروقت تلفی سڑک کے کناروں اور درمیانی حصوں کی دیکھ بھال پانی کے چھڑکاؤ اور گرد دبانے کے نظام کی تعیناتی اور کھلے میں جلانے کے واقعات کی روک تھام کے لیے مربوط کارروائی شامل ہے۔