نئی دہلی/ آواز دی وائس
۔15 سالہ ایک لڑکے کو پہاڑ گنج میں اس کے اسکول کے گیٹ کے باہر چاقو مارا گیا، جسے پولیس نے بدلے کی کارروائی قرار دیا ہے۔ یہ واقعہ 4 ستمبر کو پیش آیا اور پولیس نے تین کم عمر لڑکوں کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکا، جو آرم باغ کے ایک اسکول کا طالب علم ہے، پہاڑ گنج پولیس اسٹیشن پہنچا تو اس کے سینے میں چاقو پیوست تھا۔ اسے فوری طور پر کلاوتی سرن اسپتال منتقل کیا گیا اور بعد میں آر ایم ایل اسپتال ریفر کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے کامیابی کے ساتھ ہتھیار کو نکال دیا۔
متاثرہ کے بیان کے مطابق تین کم عمر لڑکوں نے اسے اسکول کے گیٹ کے قریب بلایا، جہاں تلخ کلامی ہوئی اور پھر انہوں نے اس پر حملہ کر دیا۔ جھگڑے کے دوران ایک نے اسے چاقو مارا جبکہ باقی دونوں نے اسے پکڑ رکھا۔ موقع سے ایک ٹوٹی ہوئی بیئر کی بوتل بھی برآمد ہوئی جو متاثرہ کو دھمکانے کے لیے استعمال کی گئی تھی۔
تمام تینوں کم عمر ملزمان کو چند گھنٹوں میں چھاپوں اور مقامی انٹیلی جنس کے ذریعے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ حملہ پرانی دشمنی کی وجہ سے کیا گیا، کیونکہ حملہ آور کا یقین تھا کہ متاثرہ نے چند روز پہلے لڑکوں کے ایک گروپ کو اس پر حملہ کرنے کے لیے اکسایا تھا۔
اس سے قبل، 1 ستمبر کو دہلی کے بھارت نگر میں سرکاری شراب کی دکان پر کام کرنے والے 52 سالہ سیلزمین گیان پال سنگھ پر چار افراد نے چاقوؤں اور ہاکی اسٹکس سے وحشیانہ حملہ کیا تھا، جیسا کہ دہلی پولیس نے بتایا۔
یہ واقعہ ایک سرکاری شراب کی دکان پر پیش آیا، جہاں سنگھ کام کرتے تھے۔ انہیں کئی بار چاقو کے وار لگے اور فوری طور پر دیپ چند بندھو اسپتال منتقل کیا گیا۔
دہلی پولیس نے کہا کہ اس واقعے کی اطلاع پی سی آر کال کے ذریعے ملی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق چار افراد ہتھیاروں سے لیس ہو کر آئے اور متاثرہ پر حملہ کیا، جس کی جھلک دکان کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی نظر آئی۔ کرائم ٹیم نے فرانزک سائنس لیبارٹری (ایف ایس ایل) کے ساتھ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔
مزید برآں، ابتدائی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حملہ پرانی دشمنی سے جڑا ہوا ہے اور ایک شخص مشتبہ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ایک افسر نے بتایا کہ زخمی فی الحال تفصیلی بیان دینے کے قابل نہیں ہے، جبکہ عینی شاہدین کے بیانات، جن میں دکان کا مینیجر بھی شامل ہے، قلمبند کیے جا رہے ہیں۔
متعلقہ دفعات کے تحت بی این ایس میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔