پولیس پر مرچ کا اسپرے :15 سے زیادہ گرفتار

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 24-11-2025
پولیس پر مرچ کا اسپرے :15 سے زیادہ گرفتار
پولیس پر مرچ کا اسپرے :15 سے زیادہ گرفتار

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
قومی دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی آلودگی کے خلاف اتوار کو ہونے والے ایک احتجاج کے دوران منتشر ہونے سے انکار پر دہلی پولیس نے 15 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق، ان مظاہرین نے انڈیا گیٹ کے سی ہیگزاغون علاقے میں احتجاج کیا اور مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں پر مرچ اسپرے کیا، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالی اور سڑک کو بلاک کیا۔
دہلی پولیس کے اہلکاروں نے بتایا، "دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کی اور 15 سے زیادہ لوگوں کو پولیس اہلکاروں پر مرچ اسپرے کرنے، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور سڑک جام کرنے پر گرفتار کیا۔ ایف آئی آر میں متعلقہ دفعات شامل کی گئی ہیں۔
نئی دہلی کے ڈی سی پی دیویش کمار ماہلا نے کہا کہ پہلی بار اس طرح کے احتجاج میں پولیس اہلکاروں کے خلاف مرچ اسپرے کا استعمال کیا گیا۔ڈی سی پی ماہلا نے کہا کہ کچھ مظاہرین سی ہیگزاغون کے اندر جمع ہوئے اور پھر انہوں نے بیریکیڈز پار کرنے کی کوشش کی جو ہم نے نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے لگائے تھے۔ لیکن انہوں نے تعاون نہیں کیا؛ انہوں نے بیریکیڈز توڑ دیے، سڑک پر آگئے اور وہیں بیٹھ گئے… ہم نے انہیں درخواست کی کہ وہ ہٹ جائیں کیونکہ ان کے پیچھے متعدد ایمبولینسیں اور میڈیکل اسٹاف ایمرجنسی رسائی کے منتظر تھے… ہم نے ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہونے سے بچانے کے لیے انہیں وہاں سے ہٹایا۔ ہٹانے کے دوران، کئی مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ ہوئی اور ہمارے متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار ہمیں پولیس اہلکاروں کے خلاف مرچ اسپرے کا سامنا کرنا پڑا۔ ہمارے چند افسران کی آنکھوں میں اسپرے کیا گیا اور انہیں آر ایم ایل اسپتال میں علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں قانونی کارروائی جاری ہے۔ اتوار کو احتجاج کی جگہ سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں مظاہرین کو ماؤ وادی کمانڈر مدوی ہڈما، جو حال ہی میں ایک انکاؤنٹر میں ہلاک ہوا تھا، کی تصاویر اٹھائے دیکھا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ آج شام سی ہیگزاغون، انڈیا گیٹ میں آلودگی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ لیکن مظاہرین کے ہاتھوں میں ماؤ وادی کمانڈر مدوی ہڈما کے پوسٹر تھے۔ جب انہوں نے سڑک کو بلاک کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی، مگر انہوں نے پولیس اہلکاروں پر مرچ اسپرے کیا اور ان پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ اب پولیس ان کے خلاف قانونی کارروائی کر رہی ہے۔
اس سے قبل 9 نومبر کو بھی اسی مقام پر لوگوں نے قومی دارالحکومت خطے میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے حکومتی اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔ دریں اثنا، پیر کی صبح قومی دارالحکومت میں دھند اور آلودگی کی موٹی تہہ چھائی رہی، اور صبح 7 بجے اوسط فضائی معیار کا اشاریہ (اے کیو آئی) 396 ریکارڈ کیا گیا، جو کہ انتہائی خراب زمرے میں آتا ہے، حالانکہ دہلی اور این سی آر میں گریڈیڈ رسپانس ایکشن پلان نافذ ہے۔
سی پی سی بی کے مطابق غازی پور میں اے کیو آئی 441 ریکارڈ کیا گیا۔ آنند وہار میں اے کیو آئی 440 تھا، جو 'سنگین' آلودگی کے زمرے میں آتا ہے۔ آج صبح انڈیا گیٹ کے آس پاس زہریلی اسموگ کی پرت چھائی ہوئی تھی۔ بوانا میں صبح 7 بجے اے کیو آئی 434 ریکارڈ کیا گیا، جو شدید آلودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس کے مقابلے میں این ایس آئی ٹی دوارکا کا اے کیو آئی 322 ریکارڈ ہوا۔
آج صبح ایمس اور صفدرجنگ اسپتال کے آس پاس کے مناظر میں بھی زہریلی اسموگ کی موٹی تہہ دیکھی گئی۔ آئی ٹی او، مایور وہار اور اکشردھام مندر کے قریب بھی یہی صورتحال نظر آئی۔