نئی دہلی/ آواز دی وائس
راوس ایونیو کورٹ نے بدھ کے روز دہلی پولیس کو عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے معاملے کی تفتیش میں تیزی لانے کی ہدایت دی ہے، کیونکہ پولیس نے ان سے پوچھ گچھ کے لیے مزید وقت مانگا تھا۔
ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نیہا مِتّل نے تفتیشی افسر (IO) کو ہدایت دی کہ وہ تفتیش کو تیز کرے اور اگلی سماعت، یعنی 3 دسمبر کو کیس کی اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ سابق ایم ایل اے گلاب سنگھ اور نیتیکا شرما سے پوچھ گچھ ہو چکی ہے، لیکن اروند کیجریوال سے ابھی تک پوچھ گچھ نہیں ہو سکی کیونکہ وہ دہلی میں موجود نہیں ہیں۔ لہٰذا، تفتیش مکمل کرنے کے لیے کچھ اور وقت درکار ہے۔ گزشتہ سماعت، یعنی 29 ستمبر کو عدالت نے IO کو تفتیش مکمل کرنے کے لیے وقت دیا تھا۔ 11 اگست کو فورینسک سائنس لیبارٹری نے ایک سی ڈی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی جو سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے ایک کیس سے متعلق تھی، جس میں سابق وزیر اعلیٰ کیجریوال اور دو دیگر افراد کے نام شامل ہیں۔
دہلی پولیس نے راوس ایونیو کورٹ کے حکم کے بعد ایف آئی آر درج کر کے اس معاملے کی تفتیش شروع کی۔ یہ ایف آئی آر سابق وزیر اعلیٰ، سابق ایم ایل اے گلاب سنگھ، اور ایم سی ڈی کونسلر نیتیکا شرما کے خلاف درج کی گئی تھی، جب عدالت نے 11 مارچ کو پولیس کو حکم دیا تھا کہ وہ دوارکا علاقے میں 2019 میں سرکاری املاک کے بگاڑ سے متعلق شکایت پر کارروائی کرے۔ یہ ہدایت شیو کمار سکسینہ کی جانب سے دائر کی گئی شکایت پر دی گئی تھی۔28 مارچ کو پولیس نے عدالت کو اطلاع دی تھی کہ عدالت کے حکم کے مطابق ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ عدالت کی رائے میں دفعہ 156(3) ضابطہ فوجدار کے تحت دائر درخواست منظور کی جانی چاہیے۔
اس کے مطابق، اے سی جے ایم نیہا مِتّل نے حکم دیا کہ متعلقہ ایس ایچ او کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ دہلی پریوینشن آف ڈی فیسمنٹ آف پراپرٹی ایکٹ، 2007 کی دفعہ 3 کے تحت اور کسی بھی دیگر قابلِ اطلاق جرم کے تحت فوری طور پر ایف آئی آر درج کرے۔