دہلی کی فضائی کیفیت مزید بگڑ گئی

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 13-11-2025
دہلی کی فضائی کیفیت مزید بگڑ گئی
دہلی کی فضائی کیفیت مزید بگڑ گئی

 



 نئی دہلی- قومی دارالحکومت کی فضائی کیفیت مزید خراب ہو گئی ہے، جمعرات کی صبح 8 بجے کئی مانیٹرنگ اسٹیشنوں پر ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی سطح 400 سے اوپر “سنگین” زمرے میں ریکارڈ کی گئی، حالانکہ دہلی اور این سی آر میں گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کا تیسرا مرحلہ نافذ ہے۔

صبح 8 بجے بوانہ میں فضائی آلودگی کی سطح سب سے زیادہ 460 ریکارڈ کی گئی، جبکہ این ایس آئی ٹی دوارکا میں سب سے کم 216 درج کی گئی، یہ اعداد و شمار سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے جاری کیے۔

انڈیا گیٹ اور کرتیا پتھ کے اردگرد کا علاقہ زہریلے دھوئیں کی موٹی تہہ میں لپٹا رہا، جہاں اے کیو آئی 396 رہا، جو “انتہائی خراب” زمرے میں آتا ہے۔

چاندنی چوک میں اے کیو آئی 455، وزیرپور 452، روہنی اور جہانگیر پوری 447، آر کے پورم 440، منڈکا اور اشوک وہار 438، آئی ٹی او 438، ویویک وہار اور نہرو نگر 434، براری کراسنگ 433، نریلا 432، آنند وہار 431، پنجابی باغ 428، سونیا وہار 425، پٹپڑ گنج 421، علی پور 418، ڈاکٹر کرنی سنگھ شوٹنگ رینج اور اوکھلا فیز-2 دونوں 417، نارتھ کیمپس 414، جے ایل این اسٹیڈیم 409، پوسا اور مندر مارگ 402، آیا نگر اور دوارکا سیکٹر 8 دونوں میں 400 ریکارڈ کیا گیا۔

بدھ کو شام 4 بجے دہلی میں اوسط اے کیو آئی 418 تھا۔

ہوا کے معیار میں بگڑتی صورت حال کو دیکھتے ہوئے کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) نے دہلی این سی آر میں جی آر اے پی کے تیسرے مرحلے کے تحت پابندیاں نافذ کر دی ہیں، جس کے مطابق دہلی کی ہوا “سنگین” زمرے میں ہے۔

کل سپریم کورٹ نے پنجاب اور ہریانہ حکومتوں کو ہدایت دی کہ وہ فصلوں کی باقیات جلانے (اسٹبل برننگ) پر قابو پانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اسٹیٹس رپورٹ داخل کریں، کیونکہ یہ دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گاوئی اور جسٹس کے ونود چندرن پر مشتمل بینچ نے کہا، ’’ہم پنجاب اور ہریانہ کی حکومتوں کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ رپورٹ داخل کریں کہ فصلوں کی باقیات جلانے پر قابو پانے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔‘‘

کیس میں شامل ایک وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اگرچہ سی اے کیو ایم نے جی آر اے پی کا تیسرا مرحلہ نافذ کیا ہے، مگر موجودہ حالات کے پیش نظر جی آر اے پی کا چوتھا مرحلہ (GRAP-IV) نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔

جی آر اے پی-III کے تحت “سنگین” آلودگی کی صورت میں سخت اقدامات شامل ہیں، جن میں غیر ضروری تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی، مخصوص گاڑیوں (بی ایس-III پٹرول اور بی ایس-IV ڈیزل چار پہیہ گاڑیوں) پر پابندیاں، چھوٹی جماعتوں (پانچویں تک) کے طلبہ کے لیے آن لائن یا ہائبرڈ کلاسز، نان کلین فیول انڈسٹریز کی سرگرمیوں پر پابندی اور غیر ہنگامی ڈیزل جنریٹرز کے استعمال پر مکمل روک شامل ہے۔