نئی دہلی 11 ستمبر (اے این آئی): وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کو 75ویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پیغام شیئر کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے بھاگوت کی اس زندگی کو سراہا جو انہوں نے مساوات، ہم آہنگی اور بھائی چارے کے فروغ کے لئے وقف کی ہے۔
انہوں نے لکھا:
"موہن بھاگوت جی نے ’وسودھیو کٹمبکم‘ کے منتر سے متاثر ہوکر مساوات، ہم آہنگی اور بھائی چارے کی روح کو مضبوط کرنے کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کی ہے۔ ماں بھارتی کی خدمت کے لئے ہمیشہ تیار رہنے والے موہن جی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر، میں نے ان کی متاثر کن شخصیت کے تعلق سے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ میں ان کی لمبی اور صحت مند زندگی کی دعا کرتا ہوں۔"
موہن بھاگوت کا سفر
-
موہن بھاگوت نے 2009 میں آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک (صدر) کا عہدہ سنبھالا۔
-
اس سے قبل وہ 2000 سے تنظیم کے جنرل سکریٹری رہے۔
-
وزیراعظم مودی کے بلاگ کے مطابق، بھاگوت 1970 کی دہائی کے وسط میں پَراچارک بنے۔
-
ایمرجنسی کے دور میں انہوں نے اینٹی ایمرجنسی تحریک کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
-
مہاراشٹر کے پسماندہ علاقوں خصوصاً ودربھ میں کئی برس کام کیا۔
-
1990 کی دہائی میں آل انڈیا باڈی چیف کے طور پر بہار کے دیہی علاقوں میں سماج کو بااختیار بنانے کے لئے سرگرم رہے۔
-
2000 میں سرکاریوہ (سکریٹری جنرل) بنے اور 2009 میں سرسنگھ چالک کا عہدہ سنبھالا۔
وزیراعظم مودی کی تحریر سے اقتباسات
-
سرسنگھ چالک ہونا صرف تنظیمی ذمہ داری نہیں ہے، یہ ایک مقدس امانت ہے جسے نسل در نسل دور اندیش شخصیات نے آگے بڑھایا ہے۔ بھاگوت جی نے اس بڑی ذمہ داری کو نہ صرف پورا کیا بلکہ اپنی فکری گہرائی اور ہمدردانہ قیادت سے اس میں نیا جوش بھرا۔
-
بھاگوت جی کی قیادت میں سنگھ میں سب سے زیادہ تبدیلیاں آئیں۔ چاہے یونیفارم کی تبدیلی ہو یا سنگھ شکشا ورگ میں اصلاحات، کئی اہم تبدیلیاں انہی کے دور میں ہوئیں۔
-
کورونا دور میں ان کی رہنمائی یادگار ہے۔ انہوں نے خدمتِ خلق پر زور دیا، ٹیکنالوجی کے زیادہ استعمال کی ہدایت دی اور رضاکاروں کو عوامی خدمت کے لئے منظم کیا۔
وزیراعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ بھاگوت کا دور سنگھ کی 100 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ تبدیلیوں کا حامل ہے اور انہوں نے ہمیشہ قوم کی نظریاتی اساس کو اولین ترجیح دی۔