دارجیلنگ/ آواز دی وائس
ڈارجیلنگ کے میرک علاقے میں اتوار (5 اکتوبر) کی صبح سویرے شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈ ہوا جس میں ملبے کے نیچے دب کر کم از کم تین افراد، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں، ہلاک ہو گئے۔ حکام کے مطابق ہلاک شدگان کی شناخت بیجندر رائے (62)، اوشا رائے (62) اور ستمہ لاما (35) کے طور پر ہوئی ہے۔
ہلاک شدگان کے داماد رنچن لاما جو باہر سو رہے تھے، انہوں نے بتایا کہ جب حادثہ پیش آیا تو ان کے سسرال والے گھر کے اندر سو رہے تھے۔ لاما نے کہا کہ بارش اتنی تیز تھی کہ لینڈ سلائیڈ کی آواز بھی سنائی نہیں دی۔ صبح اٹھنے پر انہوں نے دیکھا کہ پانی اور ملبہ گھر میں داخل ہو چکا ہے۔ میں باہر سو رہا تھا، میری ساس، سسر اور بہن اندر سو رہے تھے۔ رات بھر تیز بارش ہوتی رہی... جب میں صبح 6:25 پر جاگا تو دیکھا کہ گھر میں پانی آ گیا ہے اور لینڈ سلائیڈ ہوا ہے۔یہی حال پورے ڈارجیلنگ میں ہے، کئی اور رشتہ دار بھی ابھی تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔
دوسری جانب، شدید بارش کے باعث ڈارجیلنگ اور مغربی بنگال کے قریبی علاقوں میں لینڈ سلائیڈز سے کم از کم 7 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ بارش اور لینڈ سلائیڈز نے تباہی مچا دی ہے، ایک پل گر گیا، سات افراد کی ہلاکت ہوئی، دو افراد لاپتہ ہیں اور متعدد سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔
کرسیونگ کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ابھیشیک رائے کے مطابق: 7 لاشیں ملبے سے برآمد کر لی گئی ہیں۔ ہمیں دو مزید افراد کے بارے میں اطلاع ملی ہے اور ان کی لاشیں نکالنے کا کام جاری ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) نے متاثرہ علاقوں میں سیلاب اور ریسکیو آپریشن کیا اور 160 سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ ریسکیو ٹیم کے مطابق 105 افراد کو کشتیوں کے ذریعے اور 55 کو جِپ لائن کے ذریعے جالپائی گوڑی سے ریسکیو کیا گیا۔ کارروائی کے دوران ایک لاش بھی برآمد کی گئی۔
اس سے قبل، صدر دروپدی مرمو نے شدید بارش اور لینڈ سلائیڈز کے باعث ڈارجیلنگ میں پل گرنے کے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے لواحقین سے تعزیت کی، زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی اور جاری ریسکیو و ریلیف آپریشن کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔